اسرائیلی عوام کی بڑی تعداد غزہ جنگ کو بے مقصد قرار دینے لگی، تازہ سروے رپورٹ جاری

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی روزنامہ Maariv کی جانب سے حال ہی میں ایک عوامی سروے کیا گیا ہے، جس میں غزہ میں جاری جنگ اور شام کے حوالے سے عوامی رائے سامنے آئی ہے۔
سروے نتائج کے مطابق 44 فیصد اسرائیلی شہریوں کا ماننا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ سے وہ مقاصد حاصل نہیں ہو سکیں گے جن کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ اس کے برعکس 42 فیصد افراد نے رائے دی کہ جنگ اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ 11 فیصد شرکاء نے اس معاملے پر کوئی رائے دینے سے گریز کیا۔
اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے حامی افراد میں سے 73 فیصد کو یقین ہے کہ اسرائیلی فوج اپنے مقرر کردہ اہداف حاصل کر لے گی۔ اس کے برعکس اپوزیشن جماعتوں کے حامیوں میں سے 70 فیصد افراد کا خیال ہے کہ یہ جنگ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو گی۔
شام سے متعلق عوامی رائے پر روشنی ڈالتے ہوئے سروے میں بتایا گیا کہ 47 فیصد اسرائیلی شہری اس بات کے حامی ہیں کہ اسرائیل کو شام میں فوجی مداخلت کرنی چاہیے تاکہ دروز اقلیت کو نقصان سے بچایا جا سکے۔ دوسری جانب 27 فیصد افراد نے اس تجویز کی مخالفت کی، جبکہ 25 فیصد نے اس حساس معاملے پر کوئی رائے نہیں دی۔
یہ نتائج نہ صرف اسرائیلی عوام کی تقسیم شدہ رائے کو ظاہر کرتے ہیں، بلکہ یہ بھی عیاں کرتے ہیں کہ جنگ اور خطے میں فوجی مداخلت جیسے حساس موضوعات پر قومی سطح پر غیر یقینی اور اضطراب موجود ہے۔