پاکستان July 18, 2025 Shahbaz Sayed

پاکستان میں آن لائن خریداری کا رجحان تیزی سے پروان چڑھنے لگا، سالانہ حجم 10.4 ارب ڈالر تک جا پہنچا

پاکستان میں آن لائن خریداری کا رجحان پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے، اور اب یہ صرف ایک سہولت نہیں بلکہ روزمرہ کی ضرورت بنتا جا رہا ہے۔ چاہے کھانے پینے کی اشیاء ہوں یا دوا، ملبوسات، جوتے یا گھریلو ضروریات کا سامان، پاکستانی صارفین بڑی تعداد میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا رُخ کر رہے ہیں تاکہ سب کچھ اپنی دہلیز پر حاصل کر سکیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق، 2024 کے دوران پاکستانی صارفین نے تقریباً 10.4 ارب امریکی ڈالرز کی آن لائن خریداری کی۔ رپورٹ کے مطابق، الیکٹرانکس، فیشن، بیوٹی پراڈکٹس اور مہنگی لگژری اشیاء آن لائن شاپنگ کے مقبول ترین زمرے رہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ الیکٹرانکس کے بعد سب سے زیادہ آن لائن خرچ ہوائی ٹکٹوں کی بکنگ پر کیا گیا، جو سالانہ تقریباً 2.3 ارب ڈالرز کی آمدن کا ذریعہ بنی۔ اس کے ساتھ ہی ہوٹلوں، پروازوں اور تعطیلات کی آن لائن بکنگ کا رجحان بھی مسلسل بڑھ رہا ہے، اور اندازہ ہے کہ 2027 تک پاکستان میں آن لائن شاپنگ کا مجموعی حجم 12 ارب ڈالرز تک جا پہنچے گا۔

فیشن اور ملبوسات کی خریداری بھی نمایاں رہی، جس میں کپڑوں، جوتوں اور دیگر لوازمات پر تقریباً 1 ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔ یہ رجحان خاص طور پر نوجوان صارفین میں زیادہ دیکھنے میں آیا، جو اپنی سہولت اور فیشن اسٹائل کے لیے ڈیجیٹل شاپنگ کو ترجیح دے رہے ہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق، 80 فیصد پاکستانی صارفین آن لائن خریداری کے لیے موبائل فونز کا استعمال کرتے ہیں، جو ملک میں موبائل انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی رسائی کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 93.7 فیصد خریدار اب بھی کیش آن ڈیلیوری کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم کے آن لائن فراڈ سے محفوظ رہ سکیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آن لائن کھانے کے آرڈرز نے بھی 168.4 ملین روپے کی مالیت میں نمایاں حصہ ڈالا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستانی عوام روزمرہ کی ضروریات کے لیے بھی اب ڈیجیٹل سہولیات کو اپنانے لگے ہیں۔

حکومتِ پاکستان نے 2030 تک ای کامرس برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک لے جانے کا بڑا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اس مقصد کے لیے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بنانے، صارفین کے اعتماد کو بڑھانے اور آن لائن مارکیٹ پلیسز کو وسعت دینے پر کام کیا جا رہا ہے۔