نئی نمبر پلیٹ پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سندھ حکومت کا جماعت اسلامی کو دوٹوک جواب

ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے امیر جماعت اسلامی کراچی، منعم ظفر کی جانب سے کی گئی حالیہ پریس کانفرنس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی نمبر پلیٹ پالیسی پر ہر صورت میں عمل درآمد کیا جائے گا، اس میں کوئی لچک نہیں برتی جائے گی۔
اپنے بیان میں سعدیہ جاوید نے جماعت اسلامی پر الزام عائد کیا کہ وہ مسلسل بے بنیاد الزامات اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے ذریعے عوام کو غلط معلومات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے منعم ظفر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ تعصب کی سیاست کی عینک اتاریں اور حقائق کا سامنا کریں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ “کیا منعم ظفر جیسے افراد کو سیف سٹی جیسے حساس اور سکیورٹی سے متعلق اہم منصوبے بھی اچھے نہیں لگتے؟” ان کا کہنا تھا کہ نئی نمبر پلیٹیں دراصل سیف سٹی پروجیکٹ کا بنیادی حصہ ہیں اور ان پر کی جانے والی تنقید صرف لاعلمی اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ منصوبہ شہریوں کے تحفظ اور جرائم کی روک تھام کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، لیکن جماعت اسلامی ہر ترقیاتی قدم کی مخالفت اپنا وطیرہ بنا چکی ہے۔
سعدیہ جاوید کا مزید کہنا تھا کہ “اگر کسی بلڈنگ کو خطرناک قرار دے کر خالی کروایا جائے تو جماعت اسلامی احتجاج کرتی ہے، لیکن اگر وہی کارروائی لیاری میں ہو تو اسے جائز قرار دیا جاتا ہے، یہ دہرا معیار ہے۔”
انہوں نے جماعت اسلامی پر “ترقی دشمن” اور “سیاسی طور پر کنفیوژ” جماعت ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حساس معاملات کو سیاست کی بھینٹ چڑھانا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جیسے بڑے شہر میں ہر اقدام کو سیاسی رنگ دینا تعصب کی علامت ہے۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں نئی نمبر پلیٹس کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جس پر شہریوں کی جانب سے مِلے جُلے ردعمل کا اظہار سامنے آیا ہے۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ نئی نمبر پلیٹس نہ صرف ٹیکس نظام کو بہتر بنانے بلکہ سیکیورٹی اور جرائم پر قابو پانے کے لیے بھی اہم کردار ادا کریں گی۔
اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں اس وقت 35 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں اور 23 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ لاکھوں گاڑیوں کے لیے نئی نمبر پلیٹس کی فراہمی ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔
دوسری جانب شہری شکایات کر رہے ہیں کہ محکمہ ایکسائز نے اگر آن لائن درخواستوں کا نظام متعارف کرایا ہے، تو پھر انہیں نئی نمبر پلیٹس گھر تک بذریعہ کورئیر پہنچانے کا بھی بندوبست ہونا چاہیے۔
سرکاری نرخوں کے مطابق موٹر سائیکل کے لیے نئی نمبر پلیٹ 1850 روپے جبکہ گاڑی کے لیے 2450 روپے میں حاصل کی جا سکتی ہے، لیکن شہریوں کا گلہ ہے کہ ٹریفک پولیس نے چالان کرنا معمول بنا لیا ہے، جبکہ محکمہ ایکسائز اور سندھ حکومت کی جانب سے تاحال اس پر واضح حکمتِ عملی سامنے نہیں آ سکی۔