“حمیرا اصغر کیس کی تفتیش: 9 ماہ پرانی لاش، قتل یا حادثہ؟ پولیس ہر زاویہ دیکھ رہی ہے”

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت سے متعلق کچھ اہم باتیں سامنے رکھیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پولیس اس کیس میں قتل، خودکشی، حادثہ یا فطری موت — ہر ممکن پہلو کو سامنے رکھ کر تفتیش کر رہی ہے۔
اسد رضا کے مطابق حمیرا اصغر کی لاش تقریباً 9 ماہ پرانی ہے، اور اصل میں موت کی وجہ تو حتمی طور پر میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی پتا چلے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے زیر استعمال موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور ان کی ذاتی ڈائری کی بھی جانچ کی گئی، لیکن اب تک کوئی خاص یا اہم شواہد نہیں ملے۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ تحقیقات کو وسیع کرتے ہوئے اب ایک فٹنس انسٹرکٹر سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پولیس یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ کہیں حمیرا اصغر نے فٹنس برقرار رکھنے کے لیے کوئی ایسی دوائیں تو استعمال نہیں کیں جو ان کی موت کا سبب بن سکتی ہوں۔
اسد رضا نے فلیٹ کی صورتحال پر بھی بات کی۔
ان کے مطابق جس کمرے سے لاش ملی، اس میں جو دروازے ہیں ان پر اندر سے کوئی کنڈی لگی ہوئی نہیں تھی۔
جو لاک موجود ہیں، وہ اندر اور باہر دونوں طرف سے بند کیے جا سکتے ہیں، اور ابھی تک کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا کہ دروازے باہر سے بند کیے گئے ہوں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ اگر حمیرا اصغر کے اہل خانہ باضابطہ درخواست دیں تو پولیس اس معاملے میں مقدمہ بھی درج کر لے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تاحال جو شواہد ملے ہیں، ان کی بنیاد پر یہ واقعہ بظاہر فطری موت ہی لگتا ہے، لیکن پولیس پوری سنجیدگی سے ہر پہلو کی چھان بین کر رہی ہے۔
پولیس حکام نے یہ بھی بتایا کہ کچھ ماہ پہلے فلیٹ کے چوکیدار نے بالائی منزلوں سے تعفن آنے کی اطلاع فلیٹ میں رہنے والے دوسرے لوگوں کو دی تھی۔
لیکن بدقسمتی سے کسی نے اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
اسی بے حسی کی وجہ سے واقعے کا اتنے لمبے عرصے تک کسی کو علم نہیں ہو سکا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے عوام سے اپیل بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص حمیرا اصغر کے بارے میں کوئی معلومات رکھتا ہے تو وہ براہ راست متعلقہ پولیس تھانے سے رابطہ کرے تاکہ سچ تک پہنچنے میں مدد مل سکے۔
اور یاد رہے، اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اس وقت ملی جب کرایہ ادا نہ ہونے کی وجہ سے مالک مکان کی درخواست پر عدالتی بیلف فلیٹ کھلوانے گیا۔
شروع میں خیال تھا کہ لاش ایک سے دو ماہ پرانی ہو گی، مگر جب پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی تو سب چونک گئے۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ حمیرا کی موت کو 8 سے 10 ماہ گزر چکے تھے اور ان کی لاش ڈی کمپوز ہونے کے آخری مراحل میں تھی۔