انٹرٹینمنٹ July 15, 2025 Shahbaz Sayed

اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی تحقیقات میں اہم پیشرفت، فون ڈیٹا اور شواہد سامنے آ گئے

اس کیس کی تفتیش کرنے والے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کا موبائل فون آخری بار 7 اکتوبر 2024 کو شام 5 بجے تک استعمال ہوا تھا۔
تفتیشی حکام کے مطابق، اسی دن اداکارہ نے 14 افراد سے رابطہ کیا تھا، جو اس کیس میں اہم کڑی تصور کیا جا رہا ہے۔

حکام نے مزید بتایا کہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے تلاشی کے دوران تین موبائل فونز، ایک ٹیبلیٹ، ایک ڈائری اور اہم دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔
ان کے نام پر تین سم کارڈز رجسٹرڈ تھے، اور یہ تینوں سمیں ان کے فونز میں موجود تھیں۔

تفتیش کاروں کے مطابق، اداکارہ کے دو موبائل فونز پر کوئی پاسورڈ نہیں لگا ہوا تھا، جبکہ ڈائری میں ایک فون اور ٹیبلیٹ کا پاسورڈ درج تھا۔
یہ تفصیل اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ان کے ڈیجیٹل ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں تفتیشی ٹیم کو قدرے آسانی ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ تینوں موبائل فونز میں دو ہزار سے زائد نمبرز محفوظ تھے۔
مزید یہ کہ تحقیقات میں 75 نمبرز ایسے بھی سامنے آئے ہیں جن سے حمیرا اصغر سے مسلسل رابطہ کیا جاتا رہا تھا۔
یہ تمام روابط اب تفتیش کا حصہ بن گئے ہیں اور ان افراد سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔

واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو کراچی کے اتحاد کمرشل ایریا میں واقع ایک فلیٹ سے اس وقت ملی تھی، جب کرائے کی عدم ادائیگی کے باعث مالک مکان عدالت گیا۔
عدالتی بیلف کے ہمراہ فلیٹ پر پہنچنے پر دروازہ نہ کھلنے پر دروازہ توڑا گیا، تو اندر اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔

واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے، جبکہ ڈی آئی جی ساؤتھ نے ان کی موت کی ممکنہ تاریخ بھی بتا دی ہے۔
یاد رہے کہ اداکارہ کے اسٹائلسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ حمیرا اصغر گزشتہ 9 ماہ سے لاپتہ تھیں، جس کے بعد یہ کیس مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔