“حمیرا اصغر کی موت کا معمہ: لاش 8 ماہ پرانی، پڑوسی ملک سے باہر، بو تک محسوس نہ ہوئی”

نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ، اسد رضا نے اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت سے متعلق کچھ اہم تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر کسی لاش کے گلنے سڑنے کی بو 5 سے 40 دن تک محسوس کی جا سکتی ہے، لیکن اس کیس میں کچھ غیرمعمولی باتیں سامنے آئیں۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ اکتوبر 2024 سے لے کر فروری 2025 تک وہ فیملی جو اداکارہ کے بالکل ساتھ والے فلیٹ میں رہتی تھی، ملک سے باہر تھی۔
اسی وجہ سے حمیرا کی موت کا کسی کو علم نہ ہو سکا — کیونکہ قریبی فلیٹ ہی بند تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس کمرے میں اداکارہ کی لاش موجود تھی، وہاں کی گیلری اور ساتھ والے کمرے کا واش روم دونوں کی کھڑکیاں کھلی ہوئی تھیں۔
ممکن ہے انہی کھلی کھڑکیوں کی وجہ سے لاش سے آنے والی بدبو رفتہ رفتہ باہر نکلتی رہی اور آس پاس کے لوگوں کو محسوس ہی نہ ہوئی۔
اسد رضا نے یہ بھی بتایا کہ واقعے کی مکمل تفتیش جاری ہے، اور فلیٹ کی انتظامیہ، چوکیدار اور پڑوسیوں کو شامل تفتیش کیا جا رہا ہے تاکہ حقیقت تک پہنچا جا سکے۔
ان کے مطابق، حمیرا اصغر کی موت غالباً 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی۔
اس اندازے کی بنیاد اس بات پر ہے کہ موت کے تقریباً تین دن بعد چوکیدار نے اداکارہ کو فون کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن کوئی جواب نہ ملا۔
اسی طرح ان کی ایک قریبی سہیلی نے بھی رابطہ کیا تھا، لیکن وہ بھی کامیاب نہ ہو سکیں۔
اب ذرا تصور کریں، اداکارہ کی لاش 8 جولائی 2025 کو اس وقت ملی جب فلیٹ کے مالک نے کرایہ نہ ملنے پر قانونی کارروائی کی۔
عدالتی بیلف جب فلیٹ کھلوانے آیا تو سب کچھ کھلا — اور ایک دل دہلا دینے والا منظر سامنے آیا۔
پہلے پہل سمجھا جا رہا تھا کہ لاش شاید ایک سے دو ماہ پرانی ہو، لیکن جب پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی تو سب حیران رہ گئے۔
رپورٹ کے مطابق، حمیرا اصغر کی موت کو 8 سے 10 ماہ ہو چکے تھے — اور ان کی لاش ڈی کمپوز ہونے کے آخری مراحل میں داخل ہو چکی تھی۔
یہ واقعہ صرف ایک افسوسناک موت کی کہانی نہیں، بلکہ بہت سے سوالات چھوڑ گیا ہے:
ایک مشہور اداکارہ، اکیلی، خاموشی سے مر گئی، اور آٹھ مہینے تک کسی کو خبر نہ ہوئی؟
یہ صرف ایک المیہ نہیں بلکہ ہمارے معاشرتی رویوں پر بھی سوالیہ نشان ہے۔