“سلمان علی آغا کی کھری باتیں: کپتانی کی افواہوں سے لے کر ورلڈ کپ کی تیاری تک”

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان علی آغا نے کھل کر بات کی۔ کہنے لگے کہ لوگ تو میرے بارے میں کئی باتیں بنا لیتے ہیں۔ یہاں تک سنا ہے کہ شاید میں تینوں فارمیٹس کا کپتان بننے والا ہوں!
انہوں نے وضاحت کی کہ ہمارے اسکواڈ میں ایسے کھلاڑی ضرور ہونے چاہئیں جو وقت پر متبادل کے طور پر آ سکیں۔ اس لیے بینچ اسٹرینتھ بڑھانے پر خاص توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے 25 کھلاڑیوں کا ایک پول بنایا ہے، انہی میں سے ورلڈ کپ کھیلنے والے منتخب ہوں گے۔
سلمان علی آغا نے بابر، رضوان اور باقی سینئر کھلاڑیوں کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔ کہا کہ میں اور ہیڈ کوچ دونوں ایک پیج پر ہیں، سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔
بطور ٹی 20 کپتان، انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کی تعریف بھی کی اور کہا کہ شاہین واقعی ایک ورلڈ کلاس بولر ہے، اور وائٹ بال کرکٹ میں آگے بھی اپنی کارکردگی دکھاتے رہیں گے۔
انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی بات کرتے ہوئے صاف کہا کہ ہم میں سے کوئی بھی اس فارمیٹ سے بھاگ نہیں رہا۔ مسئلہ بس یہ ہے کہ ہم کم ٹیسٹ کھیلتے ہیں، اسی لیے پرفارمنس اتنی اچھی نہیں آتی۔
سلمان آغا نے پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی کو بھی رد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کی وجہ سے کافی نیا ٹیلنٹ سامنے آیا ہے، اور اس سے ہمیں بہت فائدہ ہوا ہے۔
آخر میں انہوں نے ورلڈ کپ کی تیاریوں کا بھی ذکر کیا۔ بتایا کہ امریکا، بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز کی کنڈیشنز کو ذہن میں رکھ کر پلاننگ کی گئی ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پچز بھی اسی حساب سے بنوائی گئی تھیں۔ اسپنرز کے حوالے سے کہا کہ ہمارے پاس کافی آپشنز ہیں۔ اور سب سے اہم بات — ان کا فوکس اس وقت موجودہ سیریز پر ہے کہ اس میں جیت کیسے یقینی بنائی جائے۔