صحت July 2, 2025 Shahbaz Sayed

حکومت کا 15 سال تک کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے انجکشن لگانے کا فیصلہ – خصوصی مہم شروع کرنے کی تیاری

تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ حکومت نے عالمی اداروں کے تقاضے پر فیصلہ کیا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے لیے اب انجکشن بھی لگائے جائیں گے۔

ابتدائی مرحلے میں کراچی، لاہور اور پشاور جیسے بڑے شہروں میں بچوں کو پولیو ویکسین کے انجکشن لگائے جائیں گے۔

پولیو پروگرام کے ذرائع کے مطابق یہ انجکشن 15 سال تک کی عمر کے بچوں کو ایک خصوصی مہم کے دوران لگائے جائیں گے، جو آئندہ چار ماہ میں مرحلہ وار شروع کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ پیدائش کے ایک دن کے بچے سے لے کر 15 سال تک کے بچوں کو آئی پی وی (ان ایکٹیویٹڈ پولیو ویکسین) دی جائے گی۔ اس کا مقصد بچوں کی قوت مدافعت بڑھانا ہے تاکہ پولیو کا خطرہ کم ہو سکے۔

یہ انجکشن دراصل ایک بوسٹر کا کام کرے گا، جس سے بچوں کی قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ حکام کو خدشہ ہے کہ بچوں کی قوت مدافعت میں کمی کی وجہ سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، اس لیے یہ اقدام ناگزیر سمجھا جا رہا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی پی وی کے ذریعے پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) کے پھیلاؤ کو روکنے میں خاصی مدد ملے گی۔

دوسری جانب، گلگت بلتستان سے پولیو وائرس کا پہلا کیس بھی سامنے آ گیا ہے، جبکہ ملک بھر کے 47 ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، جس سے خطرے کی گھنٹی بج اٹھی ہے۔

پولیو ویکسینیشن مہم کے لیے یہ ویکسین عالمی ادارے فراہم کریں گے۔ ان ایکٹیویٹڈ پولیو انجکشن لگانے کی سفارش عالمی ماہرین پر مشتمل گروپ ٹیگ نے کی تھی۔

ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ (ٹیگ) کا اجلاس گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں ہوا تھا، جس میں 15 سال تک کے بچوں کو آئی پی وی دینے کی سفارش کی گئی۔

یہ گروپ پاکستان اور افغانستان کے لیے ایک آزاد عالمی بورڈ ہے جو انسداد پولیو کے حوالے سے تکنیکی معاونت اور مشورے فراہم کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے 2018 اور 2019 میں 10 سال تک کی عمر کے بچوں کو مخصوص اضلاع میں پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔ اس بار دائرہ مزید وسیع کر کے 15 سال تک کے بچوں تک کیا جا رہا ہے۔