سیاست June 22, 2025 Shahbaz Sayed

🌍 “امتِ مسلمہ کو یکجا ہونے کا وقت آ گیا ہے” — اسحاق ڈار کا اسلامی تعاون تنظیم اجلاس میں دو ٹوک مؤقف

اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھرپور اور دو ٹوک انداز میں عالمی اور علاقائی مسائل پر پاکستان کا مؤقف واضح کیا۔

انہوں نے کہا کہ:

“اسرائیلی جارحیت صرف فلسطین یا ایران کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے، اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم کو مزید بڑھا رہی ہے۔”


🤝 “پاکستان ایران کے دفاعی مؤقف کے ساتھ کھڑا ہے”

اسحاق ڈار نے دوٹوک انداز میں ایران کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا:

  • ایرانی خودمختاری پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے

  • پاکستان ایران کے دفاعی مؤقف کی مکمل حمایت کرتا ہے

  • اسرائیل کی کھلی جارحیت پر عالمی برادری کو فوری اقدامات کرنے ہوں گے


🕊️ “فلسطینیوں پر ظلم رکوانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے”

غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ:

“خواتین، بچے، بزرگ… کوئی بھی محفوظ نہیں۔ ہزاروں معصوم شہید ہو چکے ہیں۔”

انہوں نے OIC کے تمام رکن ممالک سے اپیل کی کہ:

  • فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ مشترکہ طور پر کیا جائے

  • فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کو مکمل سیاسی اور سفارتی حمایت دی جائے

  • امت مسلمہ کو اب متحد ہو کر اسرائیلی مظالم کے خلاف مؤثر اقدام اٹھانا ہوگا


🌐 “اسلامو فوبیا اور امتِ مسلمہ کے چیلنجز”

اسحاق ڈار نے اپنی تقریر میں اسلامو فوبیا کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا:

“یہ ایک ایسا زہر ہے جو پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کو فروغ دے رہا ہے۔”

انہوں نے اس کے سدباب کے لیے:

  • عالمی سطح پر پالیسی سازی، قانون سازی اور آگاہی مہمات کی ضرورت پر زور دیا

  • اور کہا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر عالمی پلیٹ فارمز پر آواز بلند کرنی چاہیے


💧 “پاکستان کا پانی بند کرنا ناقابل قبول”

کشمیر اور پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا:

  • بھارت کی جانب سے پاکستان کے حصے کا پانی روکنا قابلِ مذمت ہے

  • پاکستان کسی صورت اپنے پانی کے حق سے دستبردار نہیں ہوگا

انہوں نے واضح کیا:

“مسئلہ کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ اگر خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں تو کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر ممکن نہیں۔”


🔚 خلاصہ:

اسحاق ڈار کا خطاب اس وقت OIC جیسے اہم فورم پر پاکستان کی واضح، مدلل اور مؤثر سفارت کاری کی مثال بن کر سامنے آیا۔
یہ ایک پیغام تھا — نہ صرف دنیا کے لیے، بلکہ امتِ مسلمہ کے تمام ممالک کے لیے کہ:

اگر ہم اب بھی نہ جاگے… تو ظلم مزید طاقتور ہوگا۔