پاکستان July 14, 2025 Shahbaz Sayed

“وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایف بی آر اصلاحات کا جائزہ – ٹیکس گوشوارے اردو میں اور آسان بنانے کی ہدایت”

تفصیل کچھ یوں ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایف بی آر اصلاحات سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس ہوا جس میں ٹیکس نظام کو جدید اور آسان بنانے پر گفتگو کی گئی۔
اجلاس میں ایف بی آر کے ڈیجیٹائزیشن کے اقدامات، مصنوعی ذہانت کے استعمال، ٹیکس گوشوارے اور ڈیجیٹل انوائسنگ کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ عوام کی سہولت کے لیے ٹیکس گوشوارے کو اردو میں اور آسان ترین بنا دیا گیا ہے، جو ایک خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے ہدایت دی کہ ٹیکس گوشوارے بھرنے میں عوام کی مدد کے لیے ہیلپ لائن قائم کی جائے اور ڈیجیٹل انوائسنگ بھی اردو میں شروع کی جائے۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ ٹیکس اصلاحات میں سب سے زیادہ توجہ عام آدمی کی سہولت پر ہونی چاہیے۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آر کی تمام اصلاحات کی شفافیت کے لیے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کو یقینی بنایا جائے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نئے سسٹم کے تحت ٹیکس گوشوارے اب ڈیجیٹل، مختصر اور مرکزی ڈیٹابیس سے منسلک کر دیے گئے ہیں۔
ان کے مطابق اس سہولت سے خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ فائدہ اٹھائے گا۔

وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ ٹیکس گوشوارے آسان کرنے کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ نئے نظام کے تحت گوشوارے جمع کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج وزیر خزانہ، معاشی ٹیم اور ایف بی آر کی محنت کا ثمر ہیں۔

شہباز شریف نے واضح کیا کہ حکومت کی ترجیح ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا اور کم آمدنی والوں پر بوجھ کم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے ٹیکس اسسمنٹ کا نظام متعارف کرانا بڑی کامیابی ہے اور ایف بی آر کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

انہوں نے ہدایت دی کہ ڈیجیٹل انوائسنگ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو خصوصی سہولت دی جائے تاکہ وہ بھی اس نظام میں شامل ہوں۔

اجلاس میں شرکا کو ڈیجیٹل انوائسنگ، ای بلٹی، ٹیکس گوشوارے کی آسانی، اے آئی اسسمنٹ اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔
بتایا گیا کہ ایف بی آر کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے لیے بڈنگ کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا اور اس مرکز کو ستمبر تک مکمل طور پر فعال کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اس یونٹ کی مدد سے مرکزی ڈیٹا تک رسائی اور تیز فیصلہ سازی ممکن ہو سکے گی۔

اجلاس میں احد خان چیمہ، عطا تارڑ، علی پرویز ملک، بلال اظہر کیانی اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی۔a