پاکستان July 15, 2025 Shahbaz Sayed

کراچی میں خستہ حال عمارتوں کا سروے تیز، پہلے مرحلے میں 125 عمارتیں مخدوش قرار

تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے شہر بھر میں خستہ حال اور خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کے لیے بڑے پیمانے پر سروے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
اس سروے کا نوٹیفکیشن اسسٹنٹ کمشنر جنرل حازم بنگوار کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سروے کی ذمہ داری عمران الحق، عون عباس، عمران سولنگی اور عیسیٰ پلیجو کو سونپی گئی ہے۔
ان افسران کو ڈپٹی کمشنر جنوبی کراچی کے ماتحت کر دیا گیا ہے، جبکہ ہدایت کی گئی ہے کہ سروے کے نتائج بوٹول باکس ایپ پر اپ لوڈ کیے جائیں تاکہ ریکارڈ شفاف اور مکمل ہو۔

افسران کو بروقت، جامع اور مؤثر سروے کی سخت ہدایت دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن کی حدود میں آنے والی تمام خطرناک عمارتیں اس سروے میں شامل ہوں گی۔
یہ اقدامات حالیہ لیاری عمارت سانحے کے بعد اٹھائے گئے ہیں، جس کے بعد حکومت سندھ اور دیگر متعلقہ ادارے حرکت میں آ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کلفٹن جیسے پوش علاقوں میں بھی خستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔
کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن (سی بی سی) کے ایک اہم اجلاس میں، بورڈ کے سی ای او عمر فاروق ملک کی زیر صدارت، 7 علاقوں میں مخدوش عمارتوں کی فہرست مرتب کی گئی۔
پہلے مرحلے میں 125 عمارتوں کو مخدوش قرار دیا گیا ہے۔

سب سے زیادہ 51 عمارتیں دہلی کالونی میں، 27 پاک جمہوریہ کالونی میں، 16 مدنی آباد میں، 14 پنجاب کالونی میں، 7 لوئر گزری میں، اور بخشن ولیج و چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5، 5 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔

سی بی سی کے سی ای او عمر فاروق ملک نے کہا کہ انسانی جانوں سے بڑھ کر کچھ بھی قیمتی نہیں اور ان عمارتوں کے مستقبل کا فیصلہ جلد کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سانحہ لیاری کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے متاثرہ عمارت سے متصل تین عمارتوں کو خالی کرا کے منہدم کر دیا تھا۔
مزید کئی خطرناک عمارتیں بھی خالی کرائی جا چکی ہیں۔

آج بھی ضلع جنوبی میں ایس بی سی اے نے کارروائی کرتے ہوئے دو مخدوش عمارتوں کو خالی کرایا۔
کارروائی کے دوران مزاحمت پر چار مکینوں کو حراست میں بھی لیا گیا۔