انسٹاگرام کی سخت پالیسی یا الگورتھم کی غلطی؟ چائلڈ پورنوگرافی کیسز میں بے قصور اکاؤنٹس بھی بند

یار ایک بڑی عجیب خبر سامنے آئی ہے — انسٹاگرام پر کچھ ایسے اکاؤنٹس بھی بند کیے جا رہے ہیں جن پر چائلڈ پورنوگرافی کے غلط الزامات لگے ہیں، اور ان میں کئی ایسے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جو مونیٹائزڈ تھے، یعنی جن سے لوگ پیسے کما رہے تھے۔
میٹا کے پلیٹ فارمز، جیسے کہ فیس بک اور انسٹاگرام، پر بچوں سے متعلق فحش مواد کے خلاف بہت سخت پالیسی ہے، اور ہونا بھی چاہیے، لیکن مسئلہ یہ بن رہا ہے کہ کئی بے گناہ اکاؤنٹس بھی اس پالیسی کی زد میں آ رہے ہیں۔
یہ سسٹم جسے انسٹاگرام کا اے آئی الگورتھم چلا رہا ہے، وہ بعض اوقات ایسا مواد بھی چائلڈ پورنوگرافی سمجھ لیتا ہے جو دراصل بالکل نارمل یا فیملی بیسڈ ہوتا ہے — جیسے ماں اور بیٹے یا والد اور بیٹی کے ساتھ عام یا جذباتی مناظر۔
ابھی برطانوی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایسے کئی متاثرہ افراد نے آن لائن پٹیشن بھی شروع کر دی ہے، کیونکہ نہ صرف ان کے اکاؤنٹس بند ہوئے ہیں بلکہ انھیں اپیل یا درخواست کرنے کا موقع تک نہیں دیا گیا۔
یہ سب کچھ صرف برطانیہ میں نہیں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی ہو رہا ہے۔ کئی لوگ جن کے اکاؤنٹس سے وہ روزگار کما رہے تھے، ان کے لیے یہ بہت بڑا دھچکہ ہے۔
انسٹاگرام کا سسٹم جب کسی مواد کو مشکوک سمجھتا ہے، تو اکثر صرف انتباہ دے کر بات ختم نہیں کرتا، بلکہ اکاؤنٹ کو بغیر کوئی وضاحت یا اپیل کا آپشن دیے مکمل طور پر بند کر دیتا ہے۔
اب تو یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جب کسی تصویر یا ویڈیو میں کوئی کم عمر لڑکی یا لڑکا کسی بڑی عمر کے شخص (یا عورت) کے ساتھ کسی بھی قسم کے رومانوی انداز میں دکھائی دیتا ہے، تو سسٹم فوراً اسے چائلڈ پورنوگرافی قرار دے دیتا ہے — چاہے وہ مواد غلط نیت سے نہ بھی بنایا گیا ہو۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسے مواد پر جب صارفین شکایت کرتے ہیں، تو میٹا اکثر ان کا مؤثر جواب نہیں دیتا اور مسئلہ جوں کا توں رہتا ہے۔