سندھ طاس معاہدہ: ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی فتح قرار

-
پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کے فیصلے کو پاکستان کے لیے ایک اہم اور تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ اس بات کی دلیل ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ دنیا کی کسی بڑی طاقت کی طرف سے کیوں نہ ہو۔
شیری رحمان کے مطابق بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم یا معطل کرنے کی کوششیں عالمی عدالت نے ناکام بنا دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثالثی عدالت نے بھارت کی ہٹ دھرمی کو مسترد کر کے ثابت کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اب بھی مؤثر ہیں اور ان پر عمل درآمد ممکن ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت مسلسل اس معاہدے کو کمزور کرنے اور پاکستان کے پانیوں پر ناجائز قبضے کی راہ تلاش کر رہا تھا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی کوشش تھی کہ عدالت کے دائرہ اختیار کو محدود کیا جائے تاکہ بھارت کے اقدامات کو چیلنج نہ کیا جا سکے، لیکن وہ سازش کامیاب نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ واضح پیغام ہے کہ طاقتور ملک بھی قانون کے تابع ہیں اور انہیں عالمی اصولوں کی پابندی کرنی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک اہم تاریخی معاہدہ ہے، جو جنوبی ایشیا میں آبی توازن قائم رکھنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔
معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنا کسی بھی فریق کے لیے ممکن نہیں، اور اس کی حیثیت بین الاقوامی سطح پر مسلمہ ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی، نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔
ان کے مطابق ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستان کے مؤقف، سنجیدگی اور قانونی تیاری کا نتیجہ ہے، جو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کر گیا۔
انہوں نے اسے پاکستان کی اخلاقی، قانونی اور سفارتی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ صرف پاکستان نہیں، بلکہ ہر اُس ملک کی جیت ہے جو قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب بھارت کے پاس کوئی جواز نہیں بچا کہ وہ اس معاہدے کو چیلنج کر سکے، اور اسے عالمی برادری کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہو گا۔
شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان اپنے پانی کے حقوق پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گا اور عالمی سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ ثالثی عدالت کا فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ سچائی، انصاف اور اصولوں پر مبنی مؤقف ہمیشہ غالب آتا ہے، چاہے مخالف کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو۔