دنیا June 22, 2025 Shahbaz Sayed

🔥 ایران کا اسرائیل پر بڑا وار: “خیبر شکن” میزائل کا پہلی بار استعمال

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق پاسدارانِ انقلاب (IRGC) نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی اہداف پر حالیہ جوابی کارروائی میں پہلی بار ’’خیبر شکن‘‘ (Castle Buster) ملٹی وار ہیڈ بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔

یہ حملے اُس وقت کیے گئے جب امریکہ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد ایران نے جوابی آپریشن ’’وعدہ صادق سوم‘‘ کے تحت یہ 20ویں بڑی کارروائی کی۔


🛰 خیبر شکن میزائل: پہلی عملی جھلک

ایرانی حکام کے مطابق:

  • کارروائی میں 40 بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن میں ٹھوس اور مائع ایندھن والے میزائل شامل تھے۔

  • ان میں جدید ورژن کا “خیبر شکن” میزائل بھی شامل تھا، جس میں ملٹی وار ہیڈ نصب ہے۔

  • یہ میزائل ایرو اسپیس فورس کے میزائلوں کی تیسری جنریشن کا حصہ ہیں، اور یہ پہلا موقع ہے کہ ان کا عملی استعمال ہوا۔


🎯 اہداف کیا تھے؟

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ میزائلوں نے درج ذیل اہم اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا:

  • بین گوریون ایئرپورٹ

  • اسرائیلی حیاتیاتی تحقیقی مرکز

  • کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز

رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں استعمال کیے گئے وار ہیڈز:

  • گائیڈڈ (مخصوص سمت والے)

  • اعلیٰ دھماکہ خیز

  • اور ’’تباہ کن صلاحیت‘‘ کے حامل تھے۔

آئی آر جی سی کے مطابق، اسرائیلی حدود میں سائرن اُس وقت بجنے لگے جب میزائل اہداف کو نشانہ بنا چکے تھے — یہ دعویٰ ایک حیران کن حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔


⚠️ مزید کیا کہا گیا؟

پاسدارانِ انقلاب نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا:

ابھی تک ایرانی مسلح افواج کی صلاحیتوں کا بڑا حصہ ان جوابی حملوں میں شامل نہیں کیا گیا۔

یعنی مستقبل میں مزید سخت ردعمل کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔


🔎 تجزیہ:

خیبر شکن جیسے بیلسٹک میزائل کا پہلی بار استعمال اور وہ بھی ملٹی وار ہیڈز کے ساتھ، صرف اسرائیل کے لیے ہی نہیں بلکہ خطے کے لیے بھی سیکیورٹی کا نیا باب کھولتا ہے۔
یہ کارروائیاں نہ صرف عسکری طاقت کا اظہار ہیں، بلکہ عالمی سطح پر اس تنازع کو مزید پیچیدہ بنانے والی developments ہیں۔