سیاست June 21, 2025 Shahbaz Sayed

“صدر ٹرمپ نوبل کے حق دار ہیں، پاکستان اور امریکہ کی شراکت داری نئے دور میں داخل ہو رہی ہے” — ساجد تارڑ

تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے نوبل انعام سے متعلق بیان میں “لبرل کو نوبل انعام” کا طنز دراصل سابق امریکی صدر باراک اوباما کی جانب تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے صدر ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش ایک بروقت اور درست فیصلہ ہے۔

ساجد تارڑ نے انکشاف کیا کہ جی سیون اجلاس کے دوران صدر ٹرمپ نے اپنی طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کر دیں، تاکہ وہ فیلڈ مارشل سے خصوصی ملاقات کر سکیں۔

یہ ملاقات، جو ابتدا میں صرف ایک گھنٹے کے لیے طے تھی، دو گھنٹے تک جاری رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ عالمی امن کے سفیر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور وہ دنیا میں جاری تنازعات کو ختم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی اقدامات انہیں عالمی سطح پر ایک منفرد مقام دلا رہے ہیں۔

ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں ابھرتی ہوئی طاقت بن چکا ہے، اور اب دنیا اس کی اہمیت کو تسلیم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے تیسری عالمی جنگ جیسے خطرے کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ان کے مطابق، ایک وقت تھا جب یہ کہا جاتا تھا کہ پاکستان کنونشنل جنگ نہیں لڑ سکتا، لیکن 10 مئی کو قوم نے ثابت کر دیا کہ جنگ صرف ہتھیاروں سے نہیں بلکہ جذبے سے جیتی جاتی ہے۔

ساجد تارڑ نے کہا کہ اسی وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر کو سخت رویہ جھیلنا پڑا، لیکن پاکستانی فیلڈ مارشل کے استقبال میں بیس منٹ تک کھڑے ہو کر تالیاں بجائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب خطے کی قیادت پاکستان کے ہاتھ میں ہو گی۔

ماضی کے حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے ساجد تارڑ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کا وزیر اعظم صرف ایک فون کال کا منتظر رہا۔

لیکن آج فیلڈ مارشل کے لیے وائٹ ہاؤس کے دروازے کھولے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی عسکری قیادت پاکستان کے کردار کی تعریف کر رہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی شراکت داری جنم لے رہی ہے۔

ساجد تارڑ کے مطابق پاکستان نے دو بڑی سفارتی کامیابیاں حاصل کیں۔

ایک، جب وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے پر تیسرے فریق سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

اور دوسری، جب بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو امن کی میز پر لانے کی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل نے امریکی قیادت کو یہ بھی بتایا کہ پاکستانی فورسز نے بھارت کے اہداف کو لاک ضرور کیا تھا، لیکن حملہ نہیں کیا۔

بلکہ، صرف دباؤ ڈالنے کی حد تک اقدامات کیے، جیسے بھارتی ڈیمز کے دروازے کھولنا۔

ساجد تارڑ نے مزید بتایا کہ فیلڈ مارشل نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دنیا کو تیسری عالمی جنگ سے بچایا۔

ان کے مطابق، بھارت خطے میں تنہا ہو چکا ہے، جبکہ پاکستان ایک پرامن اور ذمہ دار ریاست کے طور پر عالمی سطح پر اپنی ساکھ مضبوط کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے میدان میں پاکستان امریکہ سمیت دنیا کا ایک قابلِ بھروسہ شراکت دار ہے۔