“IAEA سربراہ کا انتباہ: ایران چند ماہ میں یورینیم افزودگی دوبارہ شروع کر سکتا ہے”

-
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے کہا ہے کہ ایران چند مہینوں میں دوبارہ یورینیم کی افزودگی شروع کر سکتا ہے۔
-
گروسی کا یہ بیان امریکی انٹیلی جنس کی ابتدائی رپورٹ کی تائید کرتا ہے۔
-
ان کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ماہ کے حملوں کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایران کے جوہری عزائم کو “دہائیوں تک” پیچھے دھکیل دیا ہے۔
-
سی بی ایس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں گروسی نے کہا کہ اگرچہ کچھ اہم ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، لیکن کئی اب بھی برقرار ہیں۔
-
گروسی نے کہا: “آپ کو معلوم ہے، وہ چند مہینوں میں۔۔۔ سنٹری فیوجز کے چند جھرمٹ دوبارہ گھومنا شروع کر دیں گے اور افزودہ یورینیم تیار کر لیں گے۔ یہ اس سے بھی جلد ہو سکتا ہے۔”
-
انہوں نے ایران کے 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے پر تشویش کا اظہار کیا، جو ہتھیاروں کے درجے سے بالکل قریب ہے اور نظریاتی طور پر نو سے زیادہ جوہری بم بنانے کے لیے کافی ہو سکتا ہے۔