سعودی عرب میں اقامہ، ویزہ اور ملازمین سے متعلق اہم اعلانات

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ مخصوص حالات میں ویزہ مدت ختم ہونے کے بعد 30 دن کی اضافی مہلت دی جائے گی، جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے مقررہ فیس اور جرمانے کی ادائیگی ضروری ہوگی۔
یہ فیصلہ یکم محرم 1447 ہجری سے نافذ العمل ہوگا، اور سعودی عرب میں مقیم ایسے افراد کے لیے ایک نیا موقع ہوگا جو کسی وجہ سے اپنی ویزہ مدت میں بروقت توسیع نہیں کروا سکے۔
وزارت داخلہ کے مطابق اس رعایت سے فائدہ اٹھانے کے لیے افراد کو ’ابشر‘ ای پلیٹ فارم پر ’تواصل سروس‘ کے ذریعے درخواست دینی ہوگی، جو صرف مخصوص مدت کے اندر قابل قبول ہو گی۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جن افراد کے ویزے کی مدت ختم ہو چکی ہے، وہ مقررہ وقت سے قبل اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں تاکہ کسی قانونی مشکل یا جرمانے سے بچا جا سکے۔
اسی دوران سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اور امیگریشن “جوازات” کی جانب سے بھی گھریلو ملازمین سے متعلق ایک اہم بیان سامنے آیا ہے۔
محکمے نے واضح کیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید اس وقت ممکن ہے جب ان کی موجودہ اقامہ مدت ختم ہونے میں 14 ماہ سے کم وقت باقی ہو۔
یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب جوازات کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ایک شہری نے سوال کیا کہ اگر گھریلو ملازم کے اقامے کی میعاد ختم ہونے میں 6 ماہ باقی ہیں تو کیا اس کی تجدید کروائی جا سکتی ہے؟
محکمے نے جواب دیا کہ ہاں، ایسے تمام گھریلو ملازمین جن کے اقامے کی مدت ختم ہونے میں 14 ماہ سے کم وقت رہ گیا ہو، ان کا اقامہ تجدید کے لیے اہل ہے۔
جوازات نے مزید وضاحت کی کہ جہاں تک کمرشل یا غیر گھریلو کارکنان کا تعلق ہے، تو ان کے اقامے کی تجدید صرف اس صورت میں ممکن ہے جب مدت ختم ہونے میں 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہو۔
تاہم ایسی صورت میں تجدید کے لیے ضروری ہے کہ کارکن کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس دونوں فعال اور مؤثر ہوں۔
یہ اقدامات سعودی عرب میں اقامتی قوانین کو بہتر انداز میں نافذ کرنے اور مقیم افراد کو سہولت دینے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں سعودی حکومت کی کوشش ہے کہ نظام میں نرمی کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط بھی قائم رکھا جائے، تاکہ اقامتی ضوابط کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔