پاکستان June 28, 2025 Shahbaz Sayed

کراچی میں بارش کے بعد بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہر کے کئی علاقے تاریکی میں ڈوبے

کراچی میں مون سون کی بارشیں جہاں موسم کو خوشگوار بنا رہی ہیں، وہیں شہر کا بجلی کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے۔

بارش کے بعد کے الیکٹرک کے 350 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔

گزشتہ تین روز کے دوران 1100 سے زائد فیڈرز بند ہو چکے ہیں، جس کے باعث شہری شدید اذیت کا شکار ہیں۔

ڈی ایچ اے، گلشنِ اقبال، گلستانِ جوہر، سرجانی، اورنگی اور بلدیہ ٹاؤن جیسے علاقوں میں بجلی کی بندش نے معمولاتِ زندگی مفلوج کر کے رکھ دیے ہیں۔

سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ بارش رکنے کے باوجود بھی بجلی بحال کرنے کا عمل شروع نہیں ہو سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی تکنیکی ٹیموں کو بعض علاقوں میں گراؤنڈ کلیئرنس نہ ملنے کے باعث مرمت کے کام میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

اس تاخیر کے نتیجے میں گلبہار، ناظم آباد، لانڈھی، کورنگی، سائٹ اور گڈاپ سمیت دیگر علاقوں میں اندھیرے کا راج قائم ہے۔

شہر کے کئی حصوں میں بارش اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے، کہیں ہلکی پھوار تو کہیں موسلا دھار بارش شہریوں کو گھر سے نکلنے نہیں دے رہی۔

ٹیپو سلطان روڈ، ڈیفنس، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، اور شاہراہ فیصل کے اطراف میں بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے، خاص طور پر نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد میں سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

شادمان نالے کے اوور فلو ہونے کے بعد پانی سڑکوں پر آ گیا، جس سے شادمان ون اور ٹو کی گلیاں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئیں۔

شہریوں کی شکایت ہے کہ تاحال انتظامیہ کی جانب سے نہ بجلی کی بحالی کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں اور نہ ہی نکاسی آب کے انتظامات دکھائی دے رہے ہیں۔

ان حالات میں شہریوں کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو چکی ہے، اور اکثر علاقوں میں لوگ موبائل چارجنگ، پانی اور دیگر ضروریات کے لیے پریشان ہیں۔