کراچی میں بارش کے بعد بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، 350 سے زائد فیڈرز بند

کراچی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، اور اس کے ساتھ ہی شہر کا بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
بارش کے بعد کے الیکٹرک کے 350 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس کے نتیجے میں شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے۔
صرف پچھلے تین دنوں میں 1100 سے زائد فیڈرز بند ہو چکے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈی ایچ اے، گلشنِ اقبال، گلستانِ جوہر، سرجانی، اورنگی، بلدیہ ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں فیڈرز کی بندش نے معمولات زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ بارش رکنے کے باوجود تاحال بجلی کی بحالی کا کام شروع نہیں ہو سکا۔
ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی تکنیکی ٹیموں کو گراؤنڈ کلیئرنس نہ ملنے کے باعث مرمت اور بحالی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اسی وجہ سے گلبہار، ناظم آباد، لانڈھی، کورنگی، سائٹ اور گڈاپ کے علاقوں میں بھی اندھیرا چھایا ہوا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں اب بھی بارش جاری ہے، کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش نے شہری زندگی کو مفلوج کر رکھا ہے۔
ٹیپو سلطان روڈ، ڈیفنس، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی اور شاہراہِ فیصل کے اطراف میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے بھی شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے، خاص طور پر نارتھ ناظم آباد اور ناظم آباد کی سڑکیں جھیل کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
شادمان نالہ کے اوور فلو ہونے کے بعد پانی قریبی سڑکوں پر آگیا، جس سے شادمان ون اور ٹو کی گلیاں تالاب بن گئیں اور ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
شہری انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب یا بجلی کی بحالی کے واضح اقدامات تاحال نظر نہیں آ رہے، جس پر شہری حلقے شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔