تیونس سے کراچی آ کر شادی کرنے والی سندا ایاری کی کہانی: محبت، طلاق اور دربدری

محبت کے خواب لے کر تیونس سے کراچی آنے والی 19 سالہ سندا ایاری کی زندگی اب بے یقینی اور اذیت کا شکار ہے۔ شادی کے صرف سات ماہ بعد، وہ تنہا، مایوس اور اپنے وطن واپس جانے کے لیے پولیس سے مدد کی طالب ہے۔
سندا 28 نومبر 2024 کو پاکستان پہنچی اور اگلے ہی دن لیاری کے رہائشی عامر سے شادی کی۔ یہ شادی اس کی مرضی اور محبت کا نتیجہ تھی، مگر وقت کے ساتھ یہ رشتہ زخموں میں بدل گیا۔
سندا نے ایک خصوصی ویڈیو بیان میں اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا،
“اب صرف واپس جانا چاہتی ہوں، اپنا ٹکٹ خود لے لوں گی، عامر نے کبھی میرا خیال نہیں رکھا، نہ توجہ دی۔”
اس نے بتایا کہ ایک دن جھگڑے کے دوران اس نے عامر کی ایک چیز کھڑکی سے باہر پھینکنے کی کوشش کی، مگر وہ چیز نیچے نہیں گری۔ بس اتنی سی بات پر عامر نے اسے تھپڑ مار دیے۔
“میں نے دفاع میں اسے تھپڑ مارا تو اس نے میرے ہاتھ موڑ دیے اور مزید مارنے کے لیے کوئی چیز اٹھانے چلا گیا۔”
سندا نے مزید انکشاف کیا کہ عامر کے والد بھی تشدد میں شامل ہو گئے۔
“انہوں نے میرے منہ پر لاتیں ماریں، جب میں نے عامر سے کہا کہ اپنے والد کو روکے، وہ خاموش رہا۔”
سندا کا کہنا ہے کہ جھگڑے ان کے رشتے میں پہلے بھی ہوتے تھے، لیکن وہ مل کر مسئلہ حل کر لیتے تھے۔ مگر اس بار حالات بگڑتے گئے، اور بالآخر عامر نے اسے طلاق دے دی۔
“اس کے بعد سب کچھ جیسے دھندلا سا ہو گیا، میں نے کھڑکی سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی، کیونکہ میں خود کو مکمل طور پر ٹوٹا ہوا محسوس کر رہی تھی۔”
اس کا کہنا تھا کہ عامر کی ماں بھی مسلسل بدسلوکی کرتی رہی، اور پورا خاندان اسے ہی قصوروار ٹھہراتا رہا،
“میں سب کی تنقید سن کر بےحد افسردہ تھی، اور عامر بھی اس وقت میرے ساتھ نہیں کھڑا تھا۔”
سندا ایاری کا ویزا 18 فروری 2025 کو ختم ہو چکا ہے۔ اب وہ قانونی طور پر بھی پاکستان میں رہنے کی اہل نہیں رہی۔
ایک خواب، جو محبت سے شروع ہوا تھا، اب عدالت، تھانے اور دربدری کا قصہ بن چکا ہے۔ سندا اب صرف ایک خواہش رکھتی ہے —
“کسی طرح واپس تیونس چلی جاؤں۔”