کوئٹہ سے اغوا ہونے والا 10 سالہ مصور خان کاکڑ جاں بحق – ڈی این اے سے لاش کی شناخت

-
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی بلوچستان پولیس اعتزاز گورایا نے بتایا ہے کہ دشت کے علاقے سے ملنے والی لاش مغوی بچے مصور خان کاکڑ کی ہے۔
-
ان کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد لاش کی تصدیق ہوئی اور اسے لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
-
اعتزاز گورایا نے بتایا کہ اس بچے کے اغوا میں کالعدم تنظیم داعش کا ہاتھ ہے۔
-
انہوں نے کہا کہ مغوی کے اہلخانہ سے 12 ملین ڈالر تاوان طلب کیا گیا تھا۔
-
ڈی آئی جی بلوچستان نے یہ بھی واضح کیا کہ کیس ابھی بند نہیں ہوا۔
-
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی تلاش اور ان کا تعاقب جاری ہے۔
-
انہوں نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیموں کی آپسی لڑائی کی اطلاعات بھی ملی تھیں، مگر یہ تصدیق نہیں کی جا سکتی کہ بچے کی شہادت لڑائی کے دوران ہوئی۔
-
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ اغوا کے بعد سے بچے کے والدین نے پولیس سے بھرپور تعاون کیا۔
-
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود بچے کو بحفاظت بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔
-
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں 10 سالہ مصور خان کو کوئٹہ میں اسکول وین سے نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا تھا۔
-
بعد ازاں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بچوں کے اغوا سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کوئٹہ کے اس واقعے کا بھی نوٹس لیا تھا۔
-
عدالت نے بچوں کے اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تمام آئی جیز اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا تھا