پاکستان June 25, 2025 Shahbaz Sayed

“سندھ بجٹ 26-2025 منظور: متعدد ٹیکسز ختم، عوامی ریلیف اور قوانین میں بڑی تبدیلیاں”

کراچی:
سندھ اسمبلی کے خصوصی بجٹ اجلاس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ اور فنانس ترمیمی بل کی باقاعدہ منظوری لے لی۔
اس بجٹ میں نہ صرف کئی ٹیکسز کا خاتمہ کیا گیا، بلکہ متعدد میں کمی اور کچھ سرکاری خدمات کو ٹیکس سے مستثنیٰ بھی قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایوان میں بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے 1958 سے نافذ سندھ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ایکٹ کو مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح سندھ فنانس ایکٹ 1964 کے سیکشن 11 میں شامل پروفیشنل ٹیکس کو بھی مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔

مراد علی شاہ کی پیش کردہ ان تجاویز کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔

اسمبلی نے اسی موقع پر صوبے میں رائج 7 پرانے قوانین میں ترامیم یا مکمل خاتمے کی بھی منظوری دی، جن میں:

  • اسٹامپ ایکٹ

  • موٹر وہیکل ایکٹ

  • لوکل گورنمنٹ ایکٹ

  • سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ

جیسے اہم قوانین شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے خطاب کے دوران کہا:

“ہم نے پرانے، پیچیدہ اور غیر ضروری قوانین کا خاتمہ کر کے نظام کو سادہ اور عوام دوست بنایا ہے۔ یہ اقدامات عوامی ریلیف کی راہ ہموار کریں گے۔”

انہوں نے مزید واضح کیا کہ:

  • نئے مالی سال سے دو پہیہ گاڑیاں (موٹر سائیکل وغیرہ) لازمی انشورنس سے مستثنیٰ ہوں گی۔

  • سینما، تھیٹر، ڈراما، آرٹ کونسل، واٹر پارکس اور ثقافتی تقریبات پر اب کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔

مراد علی شاہ نے اس موقع پر بتایا کہ سندھ سیلز ٹیکس نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:

  • تھرڈ پارٹی موٹر انشورنس پر اسٹامپ ڈیوٹی صرف 50 روپے مقرر کی گئی ہے۔

  • سندھ اب نیشنل فسکل پیکٹ 2024 کے تحت پازیٹو لسٹ سے نگیٹو لسٹ پر منتقل ہو رہا ہے، جو وفاق اور آئی ایم ایف سے ہم آہنگ پالیسی کا حصہ ہے۔

یہ بجٹ جہاں ٹیکس اصلاحات کا اشارہ دیتا ہے، وہیں عام شہریوں کے لیے آسانی اور سہولت کی نوید بھی بن کر آیا ہے۔