سیف سٹی پراجیکٹ کی پہلی بڑی کامیابی: کراچی میں 9 لاکھ کی ڈکیتی کرنے والے 4 ڈاکو پکڑے گئے

کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لیے شروع کیے گئے سندھ سیف سٹی پراجیکٹ نے اپنے پہلے ہی آپریشن میں ایک اہم کامیابی سمیٹ لی ہے۔
چار خطرناک ڈاکو، جو شہر کے مختلف علاقوں میں وارداتیں کر رہے تھے، جدید اسمارٹ کیمروں اور بروقت حکمتِ عملی کی بدولت گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ ان کے قبضے سے اسلحہ اور جعلی نمبر پلیٹ لگی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے۔
🏦 9 لاکھ روپے کی واردات، جعلی نمبر پلیٹس اور فرار کا پلان
ڈی جی سیف سٹی پراجیکٹ آصف اعجاز شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ہونے والے یہ ملزمان چار روز قبل کراچی کے علاقے آرام باغ میں ایک شخص سے بینک سے نکلتے ہوئے 9 لاکھ 20 ہزار روپے لوٹ کر فرار ہو گئے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ملزمان واردات کے فوراً بعد اگلے دن دوبارہ اسی علاقے میں نظر آئے لیکن اس بار گاڑی پر مختلف نمبر پلیٹ نصب تھی، اور پھر چوتھے روز تیسری جعلی نمبر پلیٹ لگا کر دوبارہ واردات کی نیت سے پہنچے۔
🎥 اسمارٹ کیمروں نے پکڑنے کا موقع فراہم کیا
ڈی جی کے مطابق گاڑی کو پہلے ہی سیف سٹی پراجیکٹ کے اسمارٹ کیمروں نے شناخت کر لیا تھا، جس کے بعد ملزمان کو ٹریس کیا گیا۔ جب پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔
جوابی کارروائی میں پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ اور مشکوک گاڑی برآمد کر لی۔
🛑 ملزمان اب پولیس کی حراست میں
گرفتار ہونے والے ڈاکوؤں کو آرام باغ تھانے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جہاں ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ پہلے بھی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔
📡 کراچی میں سیف سٹی پراجیکٹ کی مؤثر مانیٹرنگ
یہ کارروائی سیف سٹی پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں چار اضلاع کی مانیٹرنگ کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں پولیس نگرانی، کیمرا کوریج اور فوری رسپانس کو مربوط کیا گیا ہے۔
📌 خلاصہ:
کراچی میں جدید ٹیکنالوجی اور بہترین کوآرڈینیشن کی بدولت سیف سٹی پراجیکٹ نے یہ پیغام دیا ہے کہ جرائم کرنے والے اب محفوظ نہیں رہ سکتے۔ یہ کارروائی ایک امید ہے کہ شہر قائد جلد محفوظ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہو سکے گا۔