پاکستان June 21, 2025 Shahbaz Sayed

وزیر خزانہ کا سینیٹ میں خطاب، تنخواہوں میں اضافے سے لے کر سولر پر ٹیکس میں نرمی تک اہم اعلانات

تفصیلات کے مطابق، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے کوئی منی بجٹ متعارف نہیں کرایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے افراط زر پر قابو پایا، اور ملک کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ ملازمین کو یہ احساس ہو کہ ریاست ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

ایک اہم اعلان میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ امپورٹڈ سولر پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کا فیصلہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔

تاہم، ایوان بالا اور زیریں کے اراکین کی تجاویز پر غور کرتے ہوئے اس ٹیکس کو 10 فیصد تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں امپورٹڈ سولر پلیٹوں کی قیمت میں صرف 4.6 فیصد اضافہ ہوگا۔

وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ بجٹ تجاویز پر یکم جولائی سے عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا، اور اگر کوئی قیمتوں میں من مانی کرے گا تو حکومت کی جانب سے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت صرف معاشی استحکام تک محدود نہیں، بلکہ اس کا وژن ایک جامع اور پائیدار ترقی حاصل کرنا ہے۔

محمد اورنگزیب کے مطابق، سینیٹ میں دی جانے والی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور تنخواہ دار طبقے کے لیے آمدنی میں اضافہ متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر قوانین میں بھی مزید حفاظتی اقدامات (سیف گارڈز) شامل کیے گئے ہیں تاکہ شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر کھاد اور زرعی ادویات پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو چین بھجوانے کا منصوبہ بھی دیا ہے تاکہ وہ جدید زرعی تعلیم حاصل کر کے ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں۔

وزیر خزانہ نے زور دیا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اور چونکہ یہ ایک صوبائی شعبہ ہے، اس لیے اس میں تمام فیصلے صوبوں کی مشاورت سے کیے جائیں گے۔