پاکستان نے بھارت کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے جوہری پروگرام پر لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔

انہوں نے ان الزامات کو بے بنیاد، گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری طاقت ہے اور جنگ بندی کے معاہدے پر پوری طرح عمل پیرا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان نے کہا کہ بھارت خطے میں امن کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، اور کسی بھی ممکنہ جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ترجمان نے بھارت پر ریاستی سطح پر دہشت گردی کی پشت پناہی اور تخریب کاری کی سرپرستی کا الزام بھی عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے شدید متاثر ہوا ہے اور اسے جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پاکستان کے پاس موجود ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر کبھی دو طرفہ مذاکرات ہوئے تو مسئلہ کشمیر اس کا مرکزی نکتہ ہو گا۔

سندھ طاس معاہدے سے متعلق ترجمان نے عالمی بینک کے حالیہ بیان کا حوالہ دیا جو پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور ہر معاملے، بشمول مقبوضہ کشمیر، پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

جنگی کشیدگی میں کمی کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ موجود ہے اور مرحلہ وار اقدامات پر عمل جاری ہے۔

پاکستان نے بھارتی فوجی اہلکاروں کی واپسی کو خیرسگالی کے جذبے کے تحت ممکن بنایا۔

ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کو جارحانہ رویے سے باز رکھے۔

اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے چھ بھارتی طیارے مار گرائے۔

آخر میں انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان کی مسلح افواج چوکنا اور ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *