“آپریشن بنیان المرصوص: وزیرِاعظم کا زخمیوں کی عیادت، قوم کا اظہارِ یکجہتی”
اسلام آباد: یومِ تشکر کے قومی دن کی مناسبت سے،
جو پاکستان میں “آپریشن بنیان المرصوص” کی کامیاب تکمیل کے بعد منایا جا رہا ہے،
وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ
راولپنڈی میں واقع کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) پہنچے۔
اس دورے کا مقصد آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے فوجی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کرنا تھا،
جنہیں حالیہ جھڑپوں میں زخم آئے، جنہیں “معرکۂ حق” کا نام دیا گیا ہے۔
وزیرِاعظم نے زخمی افراد کی خیریت اور صحت یابی سے متعلق معلومات حاصل کیں،
اور پاک فوج کے جوانوں کی غیر معمولی بہادری، عزم اور فرض شناسی کو سراہا۔
شہباز شریف نے کہا:
“یہ جنگ، جو افواجِ پاکستان اور پوری قوم نے مل کر لڑی، بے مثال ہے۔
ہمارے عوام کی استقامت نے ہماری عسکری تاریخ میں ایک فیصلہ کن باب رقم کر دیا ہے۔”
“آپریشن بنیان المرصوص” بھارت کی جارحیت کے جواب میں بھرپور ردعمل کے طور پر شروع کیا گیا،
جس میں 13 پاکستانی فوجی شہید اور 40 بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔
سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں معمولی سے درمیانے درجے کے زخم آئے۔
وزیرِاعظم کے دورے کا مقصد زخمیوں کا حوصلہ بڑھانا اور
حکومت کی جانب سے افواجِ پاکستان اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرنا تھا۔
حکام کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کے دوران دی جانے والی قربانیاں
قوم کی مزاحمت اور اتحاد کی روشن مثال کے طور پر یاد رکھی جائیں گی۔
اس وقت ملک بھر میں “یومِ تشکر” منایا جا رہا ہے،
جس میں اُن سپاہیوں اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے
جنہوں نے مشکل ترین لمحات میں بھی ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔
یہ جرأت مندانہ اقدامات ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے عزم کی نمائندگی کرتے ہیں۔