پاکستان July 24, 2025 Shahbaz Sayed

پولیس وردی میں چھپے جرائم پیشہ: تاوان، جعلی مقابلے کی دھمکیاں اور جھوٹے اعترافات کی ویڈیوز

پولیس کی جانب سے انکشاف ہوا ہے کہ تین اہلکار، کانسٹیبل توقیر، عاقب اور محمد علی، شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور تاوان طلب کرنے جیسے سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے۔

تحقیقات کے مطابق ان اہلکاروں نے خود کو سی سی ڈی (کاؤنٹر کرائم ڈپارٹمنٹ) کے اہلکار ظاہر کیا اور دو شہریوں، شاہد اور ندیم، کو اغوا کرکے پچیس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔

ایف آئی آر میں بیان کیا گیا ہے کہ ملزمان نے متاثرہ شہریوں کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں، جس سے ان کے اہل خانہ شدید خوف و ہراس کا شکار ہو گئے۔

ملزمان نے صرف دھمکیوں پر اکتفا نہیں کیا بلکہ مغوی افراد سے زبردستی منشیات فروشی کا اعتراف بھی کروایا، اور اس کی ویڈیوز بنا کر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی۔

متاثرہ خاندان اس اذیت ناک صورتحال سے نکلنے کے لیے مجبوراً 6 لاکھ 75 ہزار روپے تاوان ادا کر کے نوجوانوں کو بازیاب کروانے میں کامیاب ہوا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں اہلکاروں کو حراست میں لے کر مزید تفتیش جاری ہے، اور ان کے موبائل فونز قبضے میں لے کر ویڈیوز کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔

یہ واقعہ نہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سوالیہ نشان ہے، بلکہ اس بات کا ثبوت بھی کہ وردی کی آڑ میں جرائم کو چھپانا ممکن نہیں۔ پولیس کا مؤقف ہے کہ انصاف کے تقاضے ہر حال میں پورے کیے جائیں گے۔