لاہور: پی ڈی ایم اے پنجاب نے حالیہ شدید سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں خطرناک حد تک سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جس سے 3900 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
متاثرہ افراد کی بحفاظت منتقلی
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنسے 18 لاکھ 39 ہزار افراد کو ریسکیو آپریشن کے دوران محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں دن رات کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ کوئی شخص یا مویشی پانی میں نہ پھنسے۔
ریلیف اور میڈیکل کیمپس قائم
سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 415 ریلیف کیمپس اور 466 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرہ افراد کو رہائش، خوراک اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ 398 ویٹرنری کیمپس بھی فعال کر دیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں کے مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
13 لاکھ 42 ہزار مویشی محفوظ مقامات پر منتقل
ریلیف کمشنر کے مطابق اب تک 13 لاکھ 42 ہزار مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مویشیوں کو ویکسین اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ کسی قسم کی وبا نہ پھیلے۔
ڈیمز کی موجودہ صورتحال
رپورٹ میں ڈیمز کے پانی کے ذخائر کے اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں جن کے مطابق:
تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکا ہے۔
منگلا ڈیم 87 فیصد تک بھر چکا ہے۔
بھارت کے زیر انتظام بھاکڑا ڈیم 84 فیصد، پونگ ڈیم 98 فیصد، اور تھین ڈیم 92 فیصد بھر چکے ہیں۔
متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا
ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ شہریوں کے نقصانات کا مکمل ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو جلد از جلد ریلیف اور بحالی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔