سی ٹی ڈی کا بڑی کارروائی میں بدین قتل کیس کے 4 ملزمان گرفتار — کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد بھی مل گئے

کراچی: سی ٹی ڈی اور وفاقی حساس ادارے نے ڈرگ روڈ ریلوے اسٹیشن کے قریب انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی کرتے ہوئے قتل میں مطلوب چار انتہائی خطرناک ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار کیے گئے افراد کی شناخت محمد سجاد عرف شادو، عبید علی عرف عبیدی، محمد عمیر اصغر عرف عمیر اور شکیل احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ تمام افراد پنجاب سے بذریعہ ٹرین کراچی پہنچے تھے اور فرار کی کوشش میں تھے۔
قتل، ہوٹل میں ریکی، کالعدم تنظیم کا سہولت کار نیٹ ورک
ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر کے مطابق ملزمان نے 18 مئی کو ضلع بدین، ماتلی میں عبدالرحمان ولد رضا اللہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
قتل کا مقدمہ 117/2025 تھانہ ماتلی میں درج ہے، جب کہ واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر کے فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے۔
تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزمان نے قتل سے قبل حیدرآباد کے ایک مقامی ہوٹل میں پانچ دن قیام کیا اور 13 مئی سے مقتول کی ریکی کر رہے تھے۔
18 مئی کو عرض محمد سولنگی کی حجام کی دکان کے سامنے نشانہ بنایا گیا، جہاں عبد الرحمان کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا۔
کالعدم تنظیم کی سہولت کاری
ایس ایس پی نے بتایا کہ تفتیش میں کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔
اس تنظیم نے ملزمان کو مقامی سطح پر سہولت فراہم کی۔
قتل کی تفتیش مدعی کی درخواست پر سی ٹی ڈی کو منتقل کی گئی تھی، جس نے ٹیکنیکل اور انٹیلیجنس بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے شواہد کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کیا اور گرفتار کیا۔
مزید گرفتاریوں کا امکان، ٹیم کے لیے انعام کا اعلان
ایس ایس پی کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے اور کئی اہم انکشافات متوقع ہیں۔
آئی جی سندھ نے کامیاب کارروائی پر سی ٹی ڈی تفتیشی ٹیم کو نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔