یروشلم: ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق حماس نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں دو اسرائیلی یرغمالیوں کو دکھایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کی شناخت گائے گلبوا-دلل جبکہ دوسرے کی شناخت علون اوہیل کے نام سے ہوئی ہے۔
آٹھ ماہ بعد پہلی جھلک
گائے گلبوا-دلل کو تقریباً آٹھ ماہ بعد پہلی مرتبہ کسی ویڈیو یا تصویر میں محفوظ حالت میں دیکھا گیا ہے، جبکہ علون اوہیل کی یہ پہلی ویڈیو ہے جو عوام کے سامنے آئی ہے۔
ویڈیو میں گلبوا-دلل ایک کار کے اندر بیٹھے دکھائی دیتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ انہیں 22 ماہ سے حراست میں رکھا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ویڈیو حالیہ دنوں میں ریکارڈ کی گئی ہے۔
اہل خانہ کی تصدیق اور بیانات
علون اوہیل کی شناخت ان کے اہلخانہ نے کی، جنہوں نے تصدیق کی کہ ویڈیو میں نظر آنے والا دوسرا شخص علون اوہیل ہی ہے۔
فروری میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے یرغمالیوں نے بتایا تھا کہ وہ علون اوہیل کے ساتھ قید رہے تھے۔ علون کی والدہ نے اس وقت کہا تھا کہ ان کا بیٹا بھوک، زنجیروں اور زخموں کے ساتھ ایک سرنگ میں قید ہے۔ تاہم، خاندانوں نے اس ویڈیو کو میڈیا پر شائع کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
حماس کا 7 اکتوبر کا حملہ
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1500 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کے دوران حماس کے جنگجو 251 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
اب تک 148 یرغمالیوں کو زندہ رہا کرایا جا چکا ہے، 51 کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ 8 افراد کو اسرائیلی فوج نے بازیاب کرایا ہے۔
موجودہ صورتحال
فی الحال حماس کے قبضے میں 48 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے زندہ ہونے کا امکان ہے، جبکہ باقی کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔