خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات پر افہام و تفہیم، صدر زرداری کے وژن کے تحت بلامقابلہ انتخاب ممکن ہوا: فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد — خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان افہام و تفہیم سے طے پانے والے معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے ویژن کے مطابق کے پی میں سینیٹ انتخابات بلامقابلہ کرائے گئے، جس سے سیاسی ماحول میں کشیدگی سے بچاؤ ممکن ہوا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن نے باہمی رضامندی سے سینیٹ نشستوں کی تقسیم کا فیصلہ کیا، جس کے تحت 11 نشستوں میں سے 6 حکومتی اور 5 اپوزیشن اراکین بلامقابلہ منتخب ہوئے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے دہشتگردوں کو آباد کیا، خیبرپختونخوا میں 80 فیصد دہشتگردی افغانستان سے آتی ہے، جب کہ صوبائی حکومت مال بنانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی، گندم کے بعد اب سولر کا اسکینڈل سامنے آیا ہے اور 50، 50 ارب روپے کے کرپشن کیسز کی اطلاعات آ رہی ہیں۔
گورنر کے مطابق، “اچھا بچہ” صرف مخصوص حلقوں کے لیے ہے، اور جس دن اپوزیشن کے پاس اکثریت ہوگی، تحریک عدم اعتماد لانا ان کا جمہوری حق ہوگا۔
سانحہ 9 مئی کے بارے میں سوال پر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کا مکمل احترام کرتے ہیں، اور جو لوگ اس سانحے کے ذمہ دار ہیں، چاہے وہ ملک سے باہر ہی کیوں نہ ہوں، انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کا فیصلہ ہے کہ جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف اب عوامی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں رہی۔
دوسری جانب، تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے سینیٹ الیکشن سے متعلق ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والی اپوزیشن سے نشستوں کی تقسیم میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر چیئرمین تحریک انصاف نے اس فیصلے کو تسلیم نہ کیا تو وہی عمل ہوگا جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سینیٹر بننے والوں میں مراد سعید کا نام بھی شامل ہے، جو ایک عرصے سے منظر عام سے غائب تھے۔