لیاری عمارت حادثہ: ایس بی سی اے افسران کے خلاف مقدمہ، سندھ حکومت کی متاثرین کیلئے امداد کا اعلان

کراچی میں لیاری میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد ایس بی سی اے کے گرفتار افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ حماد اللہ سیکشن آفیسر لوکل گورنمنٹ ہاؤسنگ اور ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں قتل خطا، غفلت، لاپرواہی اور زمینوں پر قبضے جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس اور دیگر تحقیقاتی اداروں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعدد افسران اور اہلکاروں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ ان افسران کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، اور تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے آج کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت نے لیاری حادثے کے متاثرہ خاندانوں کو تین ماہ کا کرایہ بطور امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ انہیں فوری ریلیف مل سکے۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ حادثے کے بعد لیاری میں مزید 9 غیر محفوظ عمارتیں خالی کرا لی گئی ہیں، اور ایک خستہ حال عمارت کو منہدم کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
ساتھ ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے نئے ڈائریکٹر جنرل نے ادارے کے تمام افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ 15 دن کے اندر اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں، تاکہ ادارے میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔