سی ٹی اسکین ایک اہم تشخیصی ٹیسٹ ہے جو جسم کے اندرونی حصوں کو واضح طور پر دکھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں ایکس رے سے زیادہ ریڈی ایشن استعمال ہوتی ہے، لیکن یہ مقدار اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ فوراً کینسر پیدا کر دے۔
ماہرین کے مطابق، ایک سی ٹی اسکین سے کینسر کا خطرہ معمولی حد تک بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر اگر زندگی میں بار بار اسکین نہ کرایا جائے۔ بچے اور نوجوان افراد ریڈی ایشن کے اثرات کے لیے زیادہ حساس ہوتے ہیں، اس لیے ان میں بار بار یا غیر ضروری سی ٹی اسکین سے مجموعی خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
اکثر اوقات، سی ٹی اسکین سے حاصل ہونے والی معلومات جان بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، اور اس کا فائدہ ممکنہ خطرے سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عام طور پر اسی وقت اسکین تجویز کرتے ہیں جب یہ مریض کی تشخیص یا علاج کے لیے ضروری ہو۔