ماہرین کے مطابق وہ افراد جو بچپن میں صدمہ جھیلتے ہیں، ان میں جوانی یا بڑھاپے میں ڈپریشن اور بےچینی کی شرح زیادہ دیکھی گئی ہے۔ یہ صدمہ اکثر ذہنی فلیش بیک، ڈراؤنے خواب اور شدید خوف کی صورت میں زندگی بھر ساتھ رہ سکتا ہے۔
🔹 نفسیاتی اثرات:
اعتماد کی کمی
رشتوں میں مسائل
حد سے زیادہ دفاعی رویہ
نشہ آور اشیاء کی طرف رجحان
🔹 تحقیقی شواہد: کچھ مطالعات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بچپن کا صدمہ شدید ذہنی عوارض سے بھی جڑا ہو سکتا ہے۔
🔹 مثبت پہلو: تاہم ہر بچہ جو صدمے کا شکار ہوتا ہے، لازمی نہیں کہ بعد میں ذہنی مسائل کا شکار بنے۔ اگر:
مضبوط سماجی سپورٹ (خاندان، دوست، استاد) میسر ہو
بروقت تھراپی یا کونسلنگ مل جائے
مثبت سرگرمیوں اور تعلیم میں شامل رہے
تو اس کے منفی اثرات نمایاں طور پر کم کیے جا سکتے ہیں۔