اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس وقار احمد اور جسٹس اعجاز خان نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو 5 اگست کے نااہلی نوٹیفکیشن پر مزید کارروائی سے روک دیا اور الیکشن کمیشن سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 روز میں جواب طلب کرلیا۔
زرتاج گل کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ انسداد دہشتگردی عدالت فیصل آباد نے موکلہ کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے دیگر ارکان کے ساتھ انہیں بھی نااہل قرار دیا۔
جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ آپ لاہور ہائیکورٹ کیوں نہیں گئے؟ اس پر وکیل نے جواب دیا کہ لاہور نہ جانے کی کچھ وجوہات ہیں جبکہ عمر ایوب اور شبلی فراز کی اسی نوعیت کی درخواستیں بھی یہاں زیر سماعت ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس دیگر درخواستوں کے ساتھ سنا جائے گا اور آئندہ سماعت پر اس کیس کے دائرہ اختیار پر بھی وکلا کو سنا جائے گا۔