“چہلم امام حسینؑ پر سیکیورٹی پلان—مشی واک روکنے اور متبادل ٹرانسپورٹ کا فیصلہ”

“چہلم امام حسینؑ پر سیکیورٹی پلان—مشی واک روکنے اور متبادل ٹرانسپورٹ کا فیصلہ” - اردو خبریں

کمشنر عامر خٹک کی زیر صدارت ڈویژنل کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ، ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن سید نذارت علی، محکموں کے سربراہان اور ڈپٹی کمشنر چکوال، جہلم، مری و اٹک (ویڈیو لنک کے ذریعے) شریک ہوئے۔

اجلاس میں چہلم امام حسینؑ کے موقع پر تیاریوں، سیکیورٹی اقدامات اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ پولیس اور انتظامیہ کو ہدایت دی گئی کہ پابندی پر سختی سے عمل کرایا جائے، امن کمیٹیوں، شیعہ علما اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے قریبی رابطہ رکھا جائے، اور مشی واک کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق اٹک میں 98 فیصد، راولپنڈی میں 93 فیصد، اور مری سمیت دیگر علاقوں میں 70 سے 80 فیصد اسٹیک ہولڈرز نے فیصلے کی تائید کی۔ زائرین کو پیدل چلنے کے بجائے ٹرانسپورٹ کی سہولت دینے پر اتفاق ہوا۔ راولپنڈی انتظامیہ نے اس مقصد کے لیے 15 سے 20 بسوں کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ بھی طے پایا کہ قدیمی مشی واک کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے جائیں گے۔ پولیس اور سول انتظامیہ کو داخلی و خارجی راستوں پر مؤثر نگرانی اور سیکیورٹی پلان پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔


اربعین مشی (اربعین واک) کیا ہے؟
اربعین بیس صفر کو کہا جاتا ہے، جو امام حسینؑ کی شہادت کا چالیسواں دن ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر سے لاکھوں زائرین کربلا پہنچتے ہیں۔ روایتی طور پر زائرین نجف میں روضہ امام علیؑ سے کربلا تک 80 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کرتے ہیں۔ اس سفر میں ہر عمر، رنگ، نسل اور مذہب کے لوگ شریک ہوتے ہیں۔

اس روایت کی ابتدا واقعہ کربلا کے دوسرے سال حضرت جابر بن عبداللہ انصاری سے ہوئی، جنہوں نے پیدل روضہ امام حسینؑ پر حاضری دی۔ وقت کے ساتھ یہ روایت دنیا بھر میں پھیل گئی۔

پاکستان میں گزشتہ پانچ چھ سال سے یہ مشی واک منائی جا رہی ہے۔ مثال کے طور پر ٹیکسلا سے راولپنڈی تک زائرین قافلوں کی صورت میں آتے ہیں اور پیدل مرکزی ماتمی جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *