چائے پینے کے شوقین افراد کے لیے ایک نئی پریشانی

چائے پینے کے شوقین افراد کے لیے ایک نئی پریشانی - اردو خبریں

کیا آپ بھی چائے کے شوقین ہیں؟ تو یہ خبر آپ کو سوچنے پر مجبور کر سکتی ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق، ایک کپ چائے بنانے میں لاکھوں مائیکرو پلاسٹک ذرات پانی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

صحت کے لیے خطرناک ذرات

یہ ننھے ذرات ہمارے جسم میں داخل ہو کر خون، جگر، اور یہاں تک کہ دماغ تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔ اگر یہ ذرات لمبے عرصے تک جسم میں رہیں تو صحت کے لیے کئی طرح کے خطرات پیدا کر سکتے ہیں، جن میں ہارمون کا توازن بگڑنا، نظامِ ہاضمہ میں خرابی، سوزش، اور کینسر کا خطرہ بھی شامل ہے۔

کیا حل ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کی اصل وجہ نائلون یا پلاسٹک کے بنے ہوئے ٹی بیگز ہیں۔ اس لیے اگر آپ اپنی صحت کو ان خطرات سے بچانا چاہتے ہیں تو کھُلی پتی والی چائے استعمال کریں۔ یہ نہ صرف زیادہ صحت بخش ہے بلکہ ماحول کے لیے بھی بہتر ہے۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *