ذرائع کے مطابق، بین الصوبائی معاہدوں میں طے شدہ اخراجاتی اہداف کے مقابلے میں رواں مالی سال میں 240 ارب روپے کم خرچ کیے گئے۔
سندھ، خیبر پختونخوا اور پنجاب اپنے اہداف بڑے فرق سے پورے نہ کر سکے۔
وفاق اور بلوچستان نے طے شدہ رقم سے بھی زیادہ خرچ کیا۔
📊 اہم اعداد و شمار:
پنجاب نے صحت کے لیے 524.8 ارب میں سے 505 ارب خرچ کیے، تعلیم میں 664 ارب کے ہدف کے مقابلے میں 649 ارب (98٪) خرچ ہوئے۔
سندھ کا ہدف 853 ارب تھا، مگر صرف 670 ارب خرچ ہوئے — 153 ارب روپے کم۔
خیبر پختونخوا نے 600 ارب کے ہدف کے مقابلے میں 545 ارب خرچ کیے۔
بلوچستان نے 181 ارب کے ہدف کے مقابلے میں 206 ارب خرچ کر کے 25 ارب زائد لگائے۔
📉 آئی ایم ایف اور عالمی بینک کی تشویش:
2018 کے بعد سے صحت اور تعلیم پر اخراجات کم ہو رہے ہیں۔
فنڈز کے مؤثر استعمال میں انتظامی کمزوریاں بڑی رکاوٹ ہیں۔
2022-23 میں 2.61 کروڑ بچے اسکول سے باہر تھے، جن میں سے 74٪ دیہی علاقوں میں رہتے ہیں۔
موجودہ رفتار برقرار رہی تو پاکستان 2030 کے صحت کے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں کر پائے گا۔