تھائی لینڈ میں ہونے والے ایشین سائنس کیمپ میں پاکستان کی آٹھ رکنی ٹیم نے شاندار کارکردگی دکھا کر ملک کا نام روشن کیا۔
خیبر میڈیکل کالج پشاور کے علی افضال محمد نے ’انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی‘ کیٹیگری میں گولڈ میڈل جیتا۔ ان کا ایجاد کردہ “سلیپ پوڈ” صرف دو گھنٹے میں دس گھنٹے جتنی آرام دہ نیند فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بولان میڈیکل کالج کے ملک شہاب الدین سید نے ’سسٹین ایبلیٹی‘ میں گولڈ میڈل حاصل کیا، جنہوں نے سمندری حیات کو بچانے کے لیے تین مؤثر حل پیش کیے۔
نسٹ یونیورسٹی کے حاشر اسحاق نے ایک مائیکرو چپ کا تصور پیش کیا، جو جسم میں داخل ہوتے ہی مدافعتی نظام کو متحرک کرکے وائرس ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس ایجاد پر انہیں سلور میڈل ملا۔
شالیمار میڈیکل کالج لاہور کے احمد فصیح نے ’انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی‘ میں حصہ لے کر اعزازی میڈل حاصل کیا۔
یہ ٹیم پاکستان بھر سے سخت ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد منتخب ہوئی اور اس کی قیادت پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کی ریحانہ بتول نے کی۔
ایشین سائنس کیمپ میں 50 ممالک کی ٹیموں نے شرکت کی۔ ابتدائی مرحلے میں 50 پراجیکٹس میں سے ٹاپ 10 کا انتخاب ہوا، اور پھر انہی میں سے گولڈ اور سلور میڈلز کے لیے مقابلہ ہوا۔ کسی بھی بین الاقوامی سائنسی مقابلے میں یہ پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔
چھ روزہ کیمپ میں دنیا کے ممتاز سائنس دانوں اور نوبل انعام یافتہ ماہرین نے طلبہ کو لیکچرز اور تربیت فراہم کی۔