🇮🇷🤝🇵🇰 ایرانی صدر کا پہلا سرکاری دورہ پاکستان، لاہور اور اسلام آباد میں شاندار استقبال

ایران کے نو منتخب صدر مسعود پزشکیان اپنے پہلے سرکاری دورۂ پاکستان پر ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے، جہاں قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر صدر کی آمد پر ریڈ کارپٹ بچھایا گیا جبکہ پورے ایئرپورٹ کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔
🤝 معاشی تعاون، سرحدی سیکیورٹی اور CPEC اہم ایجنڈا
دورۂ پاکستان سے قبل ایرانی میڈیا سے گفتگو میں صدر پزشکیان نے کہا کہ ان کا یہ دورہ پاک-ایران تجارتی و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ:
“سرحدی سیکیورٹی، علاقائی امن، اور باہمی روابط کے ذریعے معاشی مواقع پیدا کرنا ہماری ترجیح ہے۔”
ایرانی صدر نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاک-ایران تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔
انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) اور ون بیلٹ ون روڈ (OBOR) منصوبے میں ایران کی فعال شمولیت کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا:
“اس منصوبے کے ذریعے ایران کو یورپ تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔”
🕌 مزار اقبال پر حاضری، گلدستہ پیش، تاثرات درج
صدر مسعود پزشکیان نے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی۔
ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور صوبائی وزراء بھی موجود تھے۔
ایرانی صدر نے مزار پر فاتحہ خوانی کی، پھول چڑھائے اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کیے۔
✈ اسلام آباد آمد، وزیراعظم شہباز شریف نے استقبال کیا
لاہور میں قیام کے بعد ایرانی صدر اسلام آباد روانہ ہوئے، جہاں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان کا خیرمقدم کیا۔
وفد میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور دیگر سینئر وزراء بھی شامل ہیں۔
دورہ کے دوران ایرانی صدر:
-
صدر پاکستان آصف علی زرداری
-
وزیراعظم شہباز شریف
-
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق
سے اہم ملاقاتیں کریں گے، جن میں اعلیٰ سطحی وفود کے مذاکرات بھی طے ہیں۔
🕌 “اسلامی اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر سازش ناکام بنائیں گے”
صدر پزشکیان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ:
“پاکستان اور ایران کے درمیان اسلامی اخوت اور اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔”
“ہم دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور دیرپا تعلقات کے خواہاں ہیں۔”