سیاست August 2, 2025 Shahbaz Sayed

علیمہ خان کا دو ٹوک مؤقف: “مشال یوسفزئی پر بات کر کے وقت ضائع نہیں کرنا چاہتی، سینیٹرز کا انتخاب میرٹ پر ہونا چاہیے”

راولپنڈی – اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے متعدد اہم معاملات پر کھل کر اظہار خیال کیا۔ صحافی کے ایک سوال پر کہ “مشال یوسفزئی سینیٹر بن چکی ہیں، کیا آپ ان کی مخالف تھیں؟” علیمہ خان نے دو ٹوک انداز میں کہا:

“میں ایسے لوگوں پر بات کر کے اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتی، میرا مؤقف ہے کہ انصاف ہونا چاہیے تھا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اگر سینیٹرز کا انتخاب میرٹ پر کیا جاتا تو مشال یوسفزئی کے علاوہ بھی کئی قابل افراد سامنے آ سکتے تھے۔


🛂 عمران خان کے بچوں کے ویزے پر سوالیہ نشان

علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بچوں نے پاکستان آنے کے لیے نائیکوپ اور ویزے کی درخواستیں دی ہیں، جن کے ٹریکنگ نمبرز بھی موجود ہیں، لیکن سفارتخانے کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا:

“ایک دوست نے سفیر سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ وزارت داخلہ سے اجازت لینا ہوگی۔ جب کہا کہ محسن نقوی سے اجازت لے لیں تو جواب آیا کہ وزارت خارجہ نے ویزا دینا ہے۔ اب ایمبیسی کوئی جواب نہیں دے رہی۔”
“ایمرجنسی میں تو ایک گھنٹے میں ویزا لگتا ہے!”


🚫 تحریک، گرفتاری اور بانی کا پیغام

علیمہ خان نے واضح کیا کہ ان کی تحریک بچوں سے منسوب نہیں، بلکہ عمران خان کی رہائی کے لیے ہے۔

“ہم دو سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔ اگر گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔ تحریک ہم ہر صورت چلائیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا بچے آ رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا:

“میرے بچوں کو آنے سے نہیں روکا گیا، تحریک کے لیے ان کا والد کافی ہے۔”


🗳️ بائی الیکشن کا بائیکاٹ، حکومت پر تنقید

علیمہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی بائی الیکشن میں حصہ نہیں لے گی کیونکہ جنہیں نااہل کیا گیا وہ ناجائز طریقے سے ہٹائے گئے ہیں۔ عمران خان نے پیغام بھیجا ہے کہ:

“پہلے مینڈیٹ چوری کیا گیا، میڈیا کا گلا دبایا گیا، عدلیہ کو بے اختیار کر کے 26ویں ترمیم کے بعد ایک سرکاری ادارہ بنا دیا گیا۔ ججز جو کہا جاتا ہے، وہ کرتے ہیں۔”

انہوں نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ق لیگ جیسے کردار ادا کر رہی ہیں اور ساتھ ہی لوٹ مار بھی جاری ہے۔


🔁 افغانستان، آپریشن، اور “نئی غلامی”

علیمہ خان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں جاری آپریشن پر بھی عمران خان نے پیغام بھیجا ہے کہ یہ نہیں ہونا چاہیے۔

“ہم آج ایک نئی قسم کی غلامی میں ہیں، جو انگریز دور سے بھی بدتر ہے۔ ادارے تباہ ہو چکے ہیں، اور جب تک ادارے اپنا اصل کام نہیں کریں گے، ملک آزاد نہیں ہو سکتا۔”

انہوں نے کہا کہ 5 اگست اور 14 اگست کو بھی آزادی کے لیے کھڑا ہونے کا دن سمجھا جائے۔