لاہور سے تاشقند تک: بائیکرز کا 5,000 کلومیٹر طویل امن اور ثقافت کا سفر شروع

سیاحت، امن اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد اور پرجوش مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں واقع ٹورسٹ بس ٹرمینل سے ٹی ڈی سی پی (TDCP) کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر محمود نے بائیکرز قافلے کو الوداع کیا۔
یہ قافلہ 23 دنوں میں افغانستان، تاجکستان اور ازبکستان کے تاریخی اور قدرتی مقامات کا دورہ کرے گا، جس دوران یہ بائیکرز تقریباً 5,000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گے۔
🌍 مقصد: امن، دوستی اور سیاحت کا فروغ
بائیکر گروپ کے لیڈر مکرم ترین کے مطابق، یہ سفر محض ایک ایڈونچر نہیں بلکہ علاقائی دوستی اور ثقافتی روابط کو مضبوط بنانے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قافلہ اسلام آباد، کابل، قندھار، ثمرقند، بخارا اور تاشقند جیسے تاریخی شہروں میں قیام کرے گا۔
بائیکر نذر سعید خان نے بتایا کہ وہ ان ممالک کے بائیکرز کلبز سے ملاقاتیں بھی کریں گے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دیں گے تاکہ سیاحت اور ثقافت کے تبادلے کو فروغ دیا جا سکے۔
🛣️ ایک قدم، سیاحت کے بڑے خواب کی طرف
ڈاکٹر ناصر محمود نے اس بائیک ریلی کو “علاقائی ہم آہنگی اور بین الاقوامی سیاحت کے فروغ” کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام لاہور کو 2027 میں سیاحتی دارالحکومت قرار دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، اور حکومت پنجاب کی اس خواہش کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ عالمی معیار کی سیاحتی سہولیات فراہم کرے۔
ان کے مطابق ایسی صحت مند اور ایڈونچرس سرگرمیاں نہ صرف ویلنیس ٹورازم کو فروغ دیتی ہیں، بلکہ پاکستان کی امن، دوستی اور مثبت امیج کو عالمی سطح پر اجاگر کرتی ہیں۔