دنیا July 23, 2025 Shahbaz Sayed

خوراک کے لیے نکلنے والے بھی شہید: غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے 1,054 افراد جاں بحق

غزہ میں جاری جنگی صورتحال نے ایک اور دل دہلا دینے والا رخ اختیار کر لیا ہے، جہاں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے شہریوں کو بھی زندگی سے ہاتھ دھونا پڑ رہا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ 26 مئی 2025 سے لے کر 21 جولائی تک ایسے 1,054 افراد اسرائیلی فائرنگ میں شہید ہوئے، جو صرف امدادی خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یو این ترجمان ثمین الخیطان نے ایک بیان میں بتایا:

“یہ شہادتیں اُس وقت سے شروع ہوئیں جب سے غزہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن (GHF) نے اپنی امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کیں۔ شہید ہونے والوں میں سے 766 افراد GHF کے مراکز کے قریب جبکہ 288 افراد اقوامِ متحدہ اور دیگر امدادی قافلوں کے آس پاس نشانہ بنے۔”

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ معلومات گراؤنڈ پر موجود مستند ذرائع — بشمول میڈیکل ٹیمز، انسانی حقوق کے نگران اداروں اور فلاحی تنظیموں — کی مدد سے جمع کی گئی ہیں۔


غزہ: زندگی بچانے کی جدوجہد بھی جان لیوا

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ میں شروع کی گئی جنگ نے علاقے کو مکمل طور پر تباہ حالی کی جانب دھکیل دیا ہے۔ اب 9 ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود:

  • 20 لاکھ سے زائد شہری خوراک، پانی اور دوا جیسی بنیادی اشیاء سے محروم ہیں

  • اسپتال تباہ ہو چکے ہیں، تعلیمی ادارے بند، اور سڑکیں کھنڈر میں تبدیل ہو چکی ہیں

  • عالمی امداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے


■ عالمی برادری کے ضمیر پر ایک سوال

ماہرین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں یہ سوال اٹھا رہی ہیں کہ:

“اگر فائرنگ کا نشانہ وہ بنیں جو صرف امداد لینے نکلے ہوں، تو دنیا اس کو کتنا اور نظرانداز کرے گی؟”

اقوامِ متحدہ، ریڈ کراس اور دیگر فلاحی ادارے غزہ میں “سیف ہیومینیٹرین زونز” قائم کرنے کی اپیل کر چکے ہیں، تاکہ امداد لینے والے شہری محفوظ ماحول میں زندگی کی بنیادی ضروریات تک رسائی حاصل کر سکیں۔