صحت July 22, 2025 Shahbaz Sayed

اسٹیویا سے لبلبے کے کینسر کے خلاف ممکنہ علاج کی راہ ہموار

ہیروشیما: جاپان کی ہیروشیما یونیورسٹی کے محققین نے زیرو کیلوری قدرتی سویٹنر اسٹیویا کو خمیر کر کے لبلبے کے کینسر کے خلیوں پر آزمایا، جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اس نے کینسر زدہ خلیوں کو ختم کیا جبکہ صحت مند خلیوں کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا۔

اسٹیویا ایک قدرتی مٹھاس بخش مادہ ہے، جو چینی کے متبادل کے طور پر کھانوں اور مشروبات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل کی گئی تحقیقی رپورٹس میں یہ اشارہ دیا جا چکا ہے کہ اسٹیویا کے پتوں کے عرق میں انسدادِ کینسر خصوصیات موجود ہو سکتی ہیں۔

ہیروشیما یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹیویا کو بیکٹیریا سے خمیر کرنے کے عمل کے دوران اس کے عرق کے کیمیائی ڈھانچے میں تبدیلی آتی ہے جس سے بائیو ایکٹیو میٹابولائٹس پیدا ہوتے ہیں، جو طبی اثرات رکھتے ہیں۔

تحقیق کے مرکزی مصنف پروفیسر ماسانوری سوگیاما کے مطابق، خمیر کا عمل اسٹیویا جیسے قدرتی پودوں کی طبی تاثیر میں اضافہ کر سکتا ہے، اور یہی طریقہ لبلبے کے کینسر کے خلیوں پر کامیابی سے آزمایا گیا۔

تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر نارندلائی دنشیت سُوڈول کا کہنا تھا کہ لبلبے کا کینسر نظامِ ہضم کے لیے ایک خطرناک قسم کا ٹیومر ہے، جس کی بروقت تشخیص مشکل ہوتی ہے۔ اس تناظر میں اسٹیویا پر کی جانے والی یہ تحقیق اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے کینسر کے متبادل اور قدرتی علاج کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ تاہم، اس کے حتمی نتائج کے لیے مزید تحقیق اور کلینیکل ٹرائلز درکار ہوں گے۔