12 برس بعد بھی دانش عقیل لاپتا، ماں کی حسرت قبر تک ساتھ گئی، بھائی کا حکمرانوں سے انصاف کا سوال

12 برس بعد بھی دانش عقیل لاپتا، ماں کی حسرت قبر تک ساتھ گئی، بھائی کا حکمرانوں سے انصاف کا سوال - اردو خبریں

لاہور کے رہائشی دانش عقیل انصاری ولد عقیل احمد انصاری (مرحوم) کو 27 اگست 2013 کو لاپتا کیا گیا تھا، اور آج ان کی گمشدگی کو 12 برس گزر چکے ہیں۔ تاہم، اہل خانہ کے مطابق دانش کی بازیابی کے لیے بننے والے کمیشن اور کمیٹیاں سب بے سود ثابت ہوئیں۔

دانش کے بڑے بھائی محمد علی انصاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ انجم خان گزشتہ برس 17 ستمبر 2024 کو دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ وہ اپنی زندگی کے آخری لمحات تک اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کی واپسی کی دعائیں کرتی رہیں، دروازے پر نظریں جمائے بیٹے کا انتظار کرتی رہیں، مگر حسرت لیے اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔

محمد علی انصاری کا کہنا تھا کہ دانش کی گمشدگی نے پورے خاندان کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ “ہم نہیں جانتے کہ میرا بھائی زندہ ہے یا نہیں، یہ ظلم کی انتہا ہے۔” انہوں نے کہا کہ 12 سال گزرنے کے باوجود ریاستی ادارے اور عدالتیں کوئی جواب دینے کے لیے تیار نہیں۔

انہوں نے میڈیا کے ذریعے وزیراعظم، چیف جسٹس، وفاقی وزراء اور آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ اگر دانش نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ “اگر جرم ثابت ہوجائے تو اسے سزا دے دی جائے، لیکن کم از کم اسے سامنے تو لایا جائے۔”

محمد علی انصاری کا کہنا ہے کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کا دکھ ناقابلِ بیان ہے، حکمرانوں کو سوچنا ہوگا کہ یہ خاندان ایک ایک دن کس اذیت سے گزرتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *