دنیا July 30, 2025 Shahbaz Sayed

یوٹیوب پر بھی کم عمر بچوں کے اکاؤنٹس پر پابندی — آسٹریلیا کا بڑا فیصلہ دسمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا

آسٹریلوی حکومت نے بچوں کی آن لائن حفاظت کے لیے یوٹیوب کو بھی اُن پلیٹ فارمز کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جہاں کم از کم 16 سال عمر ثابت کیے بغیر اکاؤنٹ بنانا ممکن نہیں ہوگا۔ یہ نیا قانون دسمبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

پہلے صرف فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، سنیپ چیٹ اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو اس قانون کے دائرے میں شامل کیا گیا تھا، جبکہ یوٹیوب کو استثنیٰ حاصل تھا۔ تاہم حکومت نے اب اپنے مؤقف میں تبدیلی کرتے ہوئے یوٹیوب کو بھی پابندی کے دائرے میں لا دیا ہے۔

خلاف ورزی پر 50 ملین آسٹریلوی ڈالر تک جرمانہ

آسٹریلیا کی وزیرِ مواصلات انیکا ویلز کا کہنا ہے کہ یہ قانون ان کمپنیوں پر لاگو ہوگا جنہیں اب یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے صارفین کی عمر 16 سال یا اس سے زیادہ ہے، اور اگر وہ ایسا نہ کر سکیں تو انہیں 50 ملین آسٹریلوی ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

وزیر کا کہنا تھا کہ:

“ہم بچوں کو خطرناک آن لائن تجربات سے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ حکومت کسی دباؤ میں آئے بغیر اپنا کام کرے گی۔”

البتہ ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کمپنیاں عمر کی تصدیق کے لیے کون سے مخصوص اقدامات کریں گی۔

تحقیق میں بچوں کے منفی تجربات کا انکشاف

وزارتِ مواصلات کی تحقیق کے مطابق آسٹریلیا میں ہر 10 میں سے 4 بچے یوٹیوب پر نقصان دہ تجربات کا شکار ہوئے، جس میں ذہنی دباؤ، نیند میں خلل، غیر اخلاقی مواد، یا نامناسب رویے شامل تھے۔

انیکا ویلز نے کہا کہ:

“بچوں کو یوٹیوب دیکھنے کی اجازت ہوگی، لیکن وہ اپنا ذاتی اکاؤنٹ نہیں رکھ سکیں گے۔ یہ والدین کے اکاؤنٹ کے ذریعے ممکن ہوگا۔”

یوٹیوب کا مؤقف: ہم سوشل میڈیا نہیں

دوسری جانب یوٹیوب نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ:

“ہم بچوں کے تحفظ کے حامی ہیں، لیکن یوٹیوب ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم نہیں بلکہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے، جو اکثر ٹی وی اسکرینوں پر استعمال ہوتا ہے۔”

آسٹریلوی وزیراعظم کی عالمی سطح پر قدم بڑھانے کی کوشش

وزیراعظم انتھونی البانیز نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت اقوام متحدہ کے آئندہ اجلاس میں بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر عالمی پابندی کے لیے دیگر ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

کن ایپس کو استثنا دیا گیا؟

حکومت نے واضح کیا کہ یہ پابندیاں گیمنگ، تعلیم، صحت، اور پیغام رسانی والی ایپس پر لاگو نہیں ہوں گی کیونکہ یہ بچوں کے لیے نسبتاً کم نقصان دہ سمجھی جاتی ہیں۔

قانون کا مقصد کیا ہے؟

ان اقدامات کا بنیادی مقصد بچوں کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات مثلاً ذہنی مسائل، نشے، نیند کی خرابی، اور نامناسب مواد سے بچانا ہے۔