ہڈیوں کی بیماریوں کے زیادہ خطرے میں کون لوگ شامل ہیں؟

ہڈیوں کی بیماریوں کے زیادہ خطرے میں کون لوگ شامل ہیں؟ - اردو خبریں

ہڈیوں کی بیماریوں، خاص طور پر آسٹیوپوروسس، کا خطرہ بعض افراد میں زیادہ ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق درج ذیل افراد کو اپنی ہڈیوں کی صحت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے تاکہ مستقبل میں ہڈیوں کے ٹوٹنے یا کمزور ہونے کے مسائل سے بچا جا سکے۔

1. عمر رسیدہ افراد

عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کی مضبوطی کم ہوتی جاتی ہے اور وہ پتلی اور کمزور ہو جاتی ہیں۔ 50 سال کی عمر کے بعد ہڈیوں کے ٹوٹنے اور دیگر مسائل کا خطرہ تیزی سے بڑھ جاتا ہے۔

2. خواتین، خاص طور پر مینوپاز کے بعد

ایسٹروجن ہارمون ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مینوپاز کے بعد ایسٹروجن کی مقدار کم ہو جانے سے خواتین میں آسٹیوپوروسس کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

3. کیلشیم اور وٹامن ڈی کی کمی والے افراد

کیلشیم اور وٹامن ڈی ہڈیوں کی بنیادی غذائی ضروریات ہیں۔ ان کی کمی ہڈیوں کو نرم، کمزور اور ٹوٹنے کا شکار بنا سکتی ہے۔

4. جسمانی طور پر غیر فعال لوگ

وہ افراد جو زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں یا ورزش نہیں کرتے، ان کی ہڈیاں آہستہ آہستہ کمزور ہو جاتی ہیں۔ وزن اٹھانے والی ورزشیں اور روزانہ چہل قدمی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہیں۔

5. خاندانی تاریخ والے افراد

اگر خاندان میں کسی کو آسٹیوپوروسس یا ہڈیوں کی بیماری رہی ہو، تو دوسروں میں بھی اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

6. دبلے پتلے افراد

بہت زیادہ دبلے افراد، خاص طور پر خواتین، زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کی ہڈیوں میں معدنیات کم ہوتی ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

7. نشہ آور عادات والے لوگ

زیادہ شراب نوشی اور سگریٹ نوشی ہڈیوں کی کثافت کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو جلدی کمزور کر دیتی ہے۔

8. مخصوص بیماریاں اور دوائیں استعمال کرنے والے افراد

تھائیرائیڈ ہارمون کی زیادتی، ذیابیطس، گٹھیا، گردوں کے مسائل، اور کچھ دوائیں جیسے کورٹیسون یا اسٹیرائیڈز کا طویل استعمال ہڈیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

9. ہاضمے کے مسائل والے افراد

معدے یا آنتوں کی بیماریاں، جیسے سیلیک ڈیزیز یا Crohn’s Disease، کیلشیم اور وٹامن ڈی کے جذب ہونے میں رکاوٹ بنتی ہیں جس سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں۔

نتیجہ:
ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے متوازن غذا، کیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار، روزانہ ورزش، اور نقصان دہ عادات سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ایسے افراد جن میں ان خطرات میں سے کوئی موجود ہو، انہیں ڈاکٹر سے مشورہ لے کر ہڈیوں کی باقاعدہ جانچ کروانی چاہیے۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *