“بنج گیمنگ” کا خطرہ: ہانگ کانگ میں ہر تیسرا بچہ ویڈیو گیمز کا عادی

“بنج گیمنگ” کا خطرہ: ہانگ کانگ میں ہر تیسرا بچہ ویڈیو گیمز کا عادی - اردو خبریں

ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک بڑی تحقیق نے تشویشناک انکشاف کیا ہے۔ 2592 اسکولی بچوں اور نوجوانوں پر کی گئی اس اسٹڈی کے مطابق تقریباً 31 فیصد بچے ضرورت سے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر کوئی بچہ یا نوجوان ایک ہی بیٹھک میں پانچ گھنٹے یا اس سے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلے تو اسے “بنج گیمنگ” کہا جاتا ہے، جو ایک خطرناک عادت سمجھی جاتی ہے۔

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ تقریباً 30 فیصد نوجوان ہر مہینے کم از کم ایک بار بنج گیمنگ کرتے ہیں، اور یہ رجحان لڑکوں میں لڑکیوں کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ پایا گیا۔

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ گیمنگ کرنے والے بچے اور نوجوان دیگر کے مقابلے میں ڈپریشن، ذہنی دباؤ، پریشانی، اکیلا پن، خراب نیند اور پڑھائی میں خوداعتمادی کی کمی جیسے مسائل کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں

Shahbaz Sayed

مزید مضامین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *