اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) وزیرِمملکت برائے کرپٹو اینڈ بلاک چین بلال بن ثاقب کی زیر صدارت پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی (پی وی اے آر اے) کے بورڈ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک گورنر، ایف بی آر، ایس ای سی پی، وزارتِ قانون و آئی ٹی کے سیکریٹریز بھی شریک تھے۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ پی وی اے آر اے کا قیام ملکی معیشت میں ایک انقلابی سنگِ میل ہے۔
اجلاس میں اتھارٹی کو عالمی AML/CFT معیار سے ہم آہنگ کرنے پر غور کیا گیا، آزاد ڈائریکٹرز کی سفارشات پیش کی گئیں اور لائسنسنگ فریم ورک کا مسودہ اراکین کے ساتھ شیئر کیا گیا جسے جلد حتمی شکل دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ریگولیٹری ڈرافٹنگ، ٹیکسیشن پالیسی اور عالمی روابط کے لیے خصوصی کمیٹیاں قائم کی گئیں۔
مزید یہ کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ابتدائی چھ ماہ کے دوران بورڈ میٹنگز ہر دو ماہ بعد منعقد ہوں گی۔ اس موقع پر شکایتی پورٹل کے قیام کی منظوری دی گئی جو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے تعاون سے قائم کیا جائے گا۔
اسٹیٹ بینک کے 2018 کے سرکلر نمبر 03 کے خاتمے پر بھی غور کیا گیا تاکہ نئی پالیسیوں کو موجودہ مالیاتی ڈھانچے سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
وزیرِمملکت بلال بن ثاقب نے کہا کہ پی وی اے آر اے کا مقصد مالی سالمیت کو یقینی بناتے ہوئے ملک میں جدت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔