دنیا July 27, 2025 Shahbaz Sayed

چین پر روس کی مدد کا الزام، اقوام متحدہ میں امریکا اور چین آمنے سامنے

اقوام متحدہ میں ایک اہم اجلاس کے دوران امریکا کی قائم مقام سفیر ڈورتھی شیا نے چین پر سنگین الزام عائد کیا کہ وہ اور بعض دیگر ممالک روس کو ایسی اشیاء فراہم کر رہے ہیں جو اس کے فوجی اور صنعتی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنا رہی ہیں۔

ڈورتھی شیا کا کہنا تھا کہ چین کو فوری طور پر ایسی اشیاء کی ترسیل بند کرنی چاہیے جو یوکرین پر روس کی جارحیت میں کسی بھی طور معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

چین نے ان الزامات پر سخت ردِعمل دیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مندوب گنگ شوانگ نے واضح الفاظ میں کہا کہ چین یوکرین تنازعے میں نہ کبھی کسی فریق کا حصہ رہا ہے، اور نہ ہی اُس نے روس یا یوکرین کو کوئی ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

انہوں نے امریکا پر جوابی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن الزام تراشی کے ذریعے تنازع کو مزید ہوا دے رہا ہے، جبکہ چین ہمیشہ امن، استحکام اور بات چیت کا حامی رہا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے بھی گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے “غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں” اور دوسرے ممالک پر اثر و رسوخ قائم کرنے کی کوششوں کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

یہ بیان بازی اور کشیدگی ایک ایسے وقت میں شدت اختیار کر رہی ہے جب یوکرین جنگ کے عالمی اثرات نہ صرف معیشت بلکہ سفارتی تعلقات پر بھی گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔

امریکا کی کوشش ہے کہ روس کو عالمی سطح پر تنہا کیا جائے، اور اسی مقصد کے لیے وہ چین سمیت روس کے معاشی شراکت داروں پر مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔